16. اُن دنوں میں یہوداہ کو چھٹکارا ملے گا اور یروشلم پُرامن زندگی گزارے گا۔ تب یروشلم ’رب ہماری راستی‘ کہلائے گا۔
17. کیونکہ رب فرماتا ہے کہ اسرائیل کے تخت پر بیٹھنے والا ہمیشہ ہی داؤد کی نسل کا ہو گا۔
18. اِسی طرح رب کے گھر میں خدمت گزار امام ہمیشہ ہی لاوی کے قبیلے کے ہوں گے۔ وہی متواتر میرے حضور بھسم ہونے والی قربانیاں اور غلہ اور ذبح کی قربانیاں پیش کریں گے۔“
19. رب ایک بار پھر یرمیاہ سے ہم کلام ہوا،
20. ”رب فرماتا ہے کہ مَیں نے دن اور رات سے عہد باندھا ہے کہ وہ مقررہ وقت پر اور ترتیب وار گزریں۔ کوئی اِس عہد کو توڑ نہیں سکتا۔