گنتی 21:7-22 اردو جیو ورژن (UGV)

7. پھر لوگ موسیٰ کے پاس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”ہم نے رب اور آپ کے خلاف باتیں کرتے ہوئے گناہ کیا۔ ہماری سفارش کریں کہ رب ہم سے سانپ دُور کر دے۔“موسیٰ نے اُن کے لئے دعا کی

8. تو رب نے موسیٰ سے کہا، ”ایک سانپ بنا کر اُسے کھمبے سے لٹکا دے۔ جو بھی ڈسا گیا ہو وہ اُسے دیکھ کر بچ جائے گا۔“

9. چنانچہ موسیٰ نے پیتل کا ایک سانپ بنایا اور کھمبا کھڑا کر کے سانپ کو اُس سے لٹکا دیا۔ اور ایسا ہوا کہ جسے بھی ڈسا گیا تھا وہ پیتل کے سانپ پر نظر کر کے بچ گیا۔

10. اسرائیلی روانہ ہوئے اور اوبوت میں اپنے خیمے لگائے۔

11. پھر وہاں سے کوچ کر کے عیّے عباریم میں ڈیرے ڈالے، اُس ریگستان میں جو مشرق کی طرف موآب کے سامنے ہے۔

12. وہاں سے روانہ ہو کر وہ وادیٔ زِرد میں خیمہ زن ہوئے۔

13. جب وادیٔ زِرد سے روانہ ہوئے تو دریائے ارنون کے پرلے یعنی جنوبی کنارے پر خیمہ زن ہوئے۔ یہ دریا ریگستان میں ہے اور اموریوں کے علاقے سے نکلتا ہے۔ یہ اموریوں اور موآبیوں کے درمیان کی سرحد ہے۔

14. اِس کا ذکر کتاب ’رب کی جنگیں‘ میں بھی ہے،”واہیب جو سُوفہ میں ہے، دریائے ارنون کی وادیاں

15. اور وادیوں کا وہ ڈھلان جو عار شہر تک جاتا ہے اور موآب کی سرحد پر واقع ہے۔“

16. وہاں سے وہ بیر یعنی ’کنواں‘ پہنچے۔ یہ وہی بیر ہے جہاں رب نے موسیٰ سے کہا، ”لوگوں کو اکٹھا کر تو مَیں اُنہیں پانی دوں گا۔“

17. اُس وقت اسرائیلیوں نے یہ گیت گایا،”اے کنوئیں، پھوٹ نکل! اُس کے بارے میں گیت گاؤ،

18. اُس کنوئیں کے بارے میں جسے سرداروں نے کھودا، جسے قوم کے راہنماؤں نے عصائے شاہی اور اپنی لاٹھیوں سے کھودا۔“پھر وہ ریگستان سے متّنہ کو گئے،

19. متّنہ سے نحلی ایل کو اور نحلی ایل سے بامات کو۔

20. بامات سے وہ موآبیوں کے علاقے کی اُس وادی میں پہنچے جو پِسگہ پہاڑ کے دامن میں ہے۔ اِس پہاڑ کی چوٹی سے وادیٔ یردن کا جنوبی حصہ یشیمون خوب نظر آتا ہے۔

21. اسرائیل نے اموریوں کے بادشاہ سیحون کو اطلاع بھیجی،

22. ”ہمیں اپنے ملک میں سے گزرنے دیں۔ ہم سیدھے سیدھے گزر جائیں گے۔ نہ ہم کوئی کھیت یا انگور کا باغ چھیڑیں گے، نہ کسی کنوئیں کا پانی پئیں گے۔ ہم آپ کے ملک میں سے سیدھے گزرتے ہوئے شاہراہ پر ہی رہیں گے۔“

گنتی 21