غزل الغزلات 4:12-16 اردو جیو ورژن (UGV)

12. میری بہن، میری دُلھن، تُو ایک باغ ہے جس کی چاردیواری کسی اَور کو اندر آنے نہیں دیتی، ایک بند کیا گیا چشمہ جس پر مُہر لگی ہے۔

13. باغ میں انار کے درخت لگے ہیں جن پر لذیذ پھل پک رہا ہے۔ مہندی کے پودے بھی اُگ رہے ہیں۔

14. بال چھڑ، زعفران، خوشبودار بید، دارچینی، بخور کی ہر قسم کا درخت، مُر، عود اور ہر قسم کا بلسان باغ میں پھلتا پھولتا ہے۔

15. تُو باغ کا اُبلتا چشمہ ہے، ایک ایسا منبع جس کا تازہ پانی لبنان سے بہہ کر آتا ہے۔

16. اے شمالی ہَوا، جاگ اُٹھ! اے جنوبی ہَوا، آ! میرے باغ میں سے گزر جا تاکہ وہاں سے چاروں طرف بلسان کی خوشبو پھیل جائے۔ میرا محبوب اپنے باغ میں آ کر اُس کے لذیذ پھلوں سے کھائے۔

غزل الغزلات 4