حزقی ایل 46:1-10 اردو جیو ورژن (UGV)

1. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ لازم ہے کہ اندرونی صحن میں پہنچانے والا مشرقی دروازہ اتوار سے لے کر جمعہ تک بند رہے۔ اُسے صرف سبت اور نئے چاند کے دن کھولنا ہے۔

2. اُس وقت حکمران بیرونی صحن سے ہو کر مشرقی دروازے کے برآمدے میں داخل ہو جائے اور اُس میں سے گزر کر دروازے کے بازو کے پاس کھڑا ہو جائے۔ وہاں سے وہ اماموں کو اُس کی بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں پیش کرتے ہوئے دیکھ سکے گا۔ دروازے کی دہلیز پر وہ سجدہ کرے گا، پھر چلا جائے گا۔ یہ دروازہ شام تک کھلا رہے۔

3. لازم ہے کہ باقی اسرائیلی سبت اور نئے چاند کے دن بیرونی صحن میں عبادت کریں۔ وہ اِسی مشرقی دروازے کے پاس آ کر میرے حضور اوندھے منہ ہو جائیں۔

4. سبت کے دن حکمران چھ بےعیب بھیڑ کے بچے اور ایک بےعیب مینڈھا چن کر رب کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کرے۔

5. وہ ہر مینڈھے کے ساتھ غلہ کی نذر بھی پیش کرے یعنی 16 کلو گرام میدہ اور 4 لٹر زیتون کا تیل۔ ہر بھیڑ کے بچے کے ساتھ وہ اُتنا ہی غلہ دے جتنا جی چاہے۔

6. نئے چاند کے دن وہ ایک جوان بَیل، چھ بھیڑ کے بچے اور ایک مینڈھا پیش کرے۔ سب بےعیب ہوں۔

7. جوان بَیل اور مینڈھے کے ساتھ غلہ کی نذر بھی پیش کی جائے۔ غلہ کی یہ نذر 16 کلو گرام میدے اور 4 لٹر زیتون کے تیل پر مشتمل ہو۔ وہ ہر بھیڑ کے بچے کے ساتھ اُتنا ہی غلہ دے جتنا جی چاہے۔

8. حکمران اندرونی مشرقی دروازے میں بیرونی صحن سے ہو کر داخل ہو، اور وہ اِسی راستے سے نکلے بھی۔

9. جب باقی اسرائیلی کسی عید پر رب کو سجدہ کرنے آئیں تو جو شمالی دروازے سے بیرونی صحن میں داخل ہوں وہ عبادت کے بعد جنوبی دروازے سے نکلیں، اور جو جنوبی دروازے سے داخل ہوں وہ شمالی دروازے سے نکلیں۔ کوئی اُس دروازے سے نہ نکلے جس میں سے وہ داخل ہوا بلکہ مقابل کے دروازے سے۔

10. حکمران اُس وقت صحن میں داخل ہو جب باقی اسرائیلی داخل ہو رہے ہوں، اور وہ اُس وقت روانہ ہو جب باقی اسرائیلی روانہ ہو جائیں۔

حزقی ایل 46