حزقی ایل 23:26-38 اردو جیو ورژن (UGV)

26. وہ تیرے لباس اور تیرے زیورات کو تجھ پر سے اُتاریں گے۔

27. یوں مَیں تیری وہ فحاشی اور زناکاری روک دوں گا جس کا سلسلہ تُو نے مصر میں شروع کیا تھا۔ تب نہ تُو آرزومند نظروں سے اِن چیزوں کی طرف دیکھے گی، نہ مصر کو یاد کرے گی۔

28. کیونکہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں تجھے اُن کے حوالے کرنے کو ہوں جو تجھ سے نفرت کرتے ہیں، اُن کے حوالے جن سے تُو نے تنگ آ کر اپنا منہ پھیر لیا تھا۔

29. وہ بڑی نفرت سے تیرے ساتھ پیش آئیں گے۔ جو کچھ تُو نے محنت سے کمایا اُسے وہ چھین کر تجھے ننگی اور برہنہ چھوڑیں گے۔ تب تیری زناکاری کا شرم ناک انجام اور تیری فحاشی سب پر ظاہر ہو جائے گی۔

30. تب تجھے اِس کا اجر ملے گا کہ تُو قوموں کے پیچھے پڑ کر زنا کرتی رہی، کہ تُو نے اُن کے بُتوں کی پوجا کر کے اپنے آپ کو ناپاک کر دیا ہے۔

31. تُو اپنی بہن کے نمونے پر چل پڑی، اِس لئے مَیں تجھے وہی پیالہ پلاؤں گا جو اُسے پینا پڑا۔

32. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تجھے اپنی بہن کا پیالہ پینا پڑے گا جو بڑا اور گہرا ہے۔ اور تُو اُس وقت تک اُسے پیتی رہے گی جب تک مذاق اور لعن طعن کا نشانہ نہ بن گئی ہو۔

33. دہشت اور تباہی کا پیالہ پی پی کر تُو مدہوشی اور دُکھ سے بھر جائے گی۔ تُو اپنی بہن سامریہ کا یہ پیالہ

34. آخری قطرے تک پی لے گی، پھر پیالے کو پاش پاش کر کے اُس کے ٹکڑے چبا لے گی اور اپنے سینے کو پھاڑ لے گی۔‘ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔

35. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’تُو نے مجھے بھول کر اپنا منہ مجھ سے پھیر لیا ہے۔ اب تجھے اپنی فحاشی اور زناکاری کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا‘۔“

36. رب مزید مجھ سے ہم کلام ہوا، ”اے آدم زاد، کیا تُو اہولہ اور اہولیبہ کی عدالت کرنے کے لئے تیار ہے؟ پھر اُن پر اُن کی مکروہ حرکتیں ظاہر کر۔

37. اُن سے دو جرم سرزد ہوئے ہیں، زنا اور قتل۔ اُنہوں نے بُتوں سے زنا کیا اور اپنے بچوں کو جلا کر اُنہیں کھلایا، اُن بچوں کو جو اُنہوں نے میرے ہاں جنم دیئے تھے۔

38. لیکن یہ اُن کے لئے کافی نہیں تھا۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے میرا مقدِس ناپاک اور میرے سبت کے دنوں کی بےحرمتی کی۔

حزقی ایل 23