حزقی ایل 23:19-34 اردو جیو ورژن (UGV)

19. لیکن یہ بھی اُس کے لئے کافی نہ تھا بلکہ اُس نے اپنی زناکاری میں مزید اضافہ کیا۔ اُسے جوانی کے دن یاد آئے جب وہ مصر میں کسبی تھی۔

20. وہ شہوت کے مارے پہلے عاشقوں کی آرزو کرنے لگی، اُن سے جو گدھوں اور گھوڑوں کی سی جنسی طاقت رکھتے تھے۔

21. کیونکہ تُو اپنی جوانی کی زناکاری دہرانے کی متمنی تھی۔ تُو ایک بار پھر اُن سے ہم بستر ہونا چاہتی تھی جو مصر میں تیری چھاتیاں سہلا کر اپنا دل بہلاتے تھے۔

22. چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ’اے اہولیبہ، مَیں تیرے عاشقوں کو تیرے خلاف کھڑا کروں گا۔ جن سے تُو نے تنگ آ کر اپنا منہ پھیر لیا تھا اُنہیں مَیں چاروں طرف سے تیرے خلاف لاؤں گا۔

23. بابل، کسدیوں، فقود، شوع اور قوع کے فوجی مل کر تجھ پر ٹوٹ پڑیں گے۔ گھڑسوار اسوری بھی اُن میں شامل ہوں گے، ایسے خوب صورت جوان جو سب گورنر، افسر، رتھ سوار فوجی اور اونچے طبقے کے افراد ہوں گے۔

24. شمال سے وہ رتھوں اور مختلف قوموں کے متعدد فوجیوں سمیت تجھ پر حملہ کریں گے۔ وہ تجھے یوں گھیر لیں گے کہ ہر طرف چھوٹی اور بڑی ڈھالیں، ہر طرف خود نظر آئیں گے۔ مَیں تجھے اُن کے حوالے کر دوں گا تاکہ وہ تجھے سزا دے کر اپنے قوانین کے مطابق تیری عدالت کریں۔

25. تُو میری غیرت کا تجربہ کرے گی، کیونکہ یہ لوگ غصے میں تجھ سے نپٹ لیں گے۔ وہ تیری ناک اور کانوں کو کاٹ ڈالیں گے اور بچے ہوؤں کو تلوار سے موت کے گھاٹ اُتاریں گے۔ تیرے بیٹے بیٹیوں کو وہ لے جائیں گے، اور جو کچھ اُن کے پیچھے رہ جائے وہ بھسم ہو جائے گا۔

26. وہ تیرے لباس اور تیرے زیورات کو تجھ پر سے اُتاریں گے۔

27. یوں مَیں تیری وہ فحاشی اور زناکاری روک دوں گا جس کا سلسلہ تُو نے مصر میں شروع کیا تھا۔ تب نہ تُو آرزومند نظروں سے اِن چیزوں کی طرف دیکھے گی، نہ مصر کو یاد کرے گی۔

28. کیونکہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں تجھے اُن کے حوالے کرنے کو ہوں جو تجھ سے نفرت کرتے ہیں، اُن کے حوالے جن سے تُو نے تنگ آ کر اپنا منہ پھیر لیا تھا۔

29. وہ بڑی نفرت سے تیرے ساتھ پیش آئیں گے۔ جو کچھ تُو نے محنت سے کمایا اُسے وہ چھین کر تجھے ننگی اور برہنہ چھوڑیں گے۔ تب تیری زناکاری کا شرم ناک انجام اور تیری فحاشی سب پر ظاہر ہو جائے گی۔

30. تب تجھے اِس کا اجر ملے گا کہ تُو قوموں کے پیچھے پڑ کر زنا کرتی رہی، کہ تُو نے اُن کے بُتوں کی پوجا کر کے اپنے آپ کو ناپاک کر دیا ہے۔

31. تُو اپنی بہن کے نمونے پر چل پڑی، اِس لئے مَیں تجھے وہی پیالہ پلاؤں گا جو اُسے پینا پڑا۔

32. رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تجھے اپنی بہن کا پیالہ پینا پڑے گا جو بڑا اور گہرا ہے۔ اور تُو اُس وقت تک اُسے پیتی رہے گی جب تک مذاق اور لعن طعن کا نشانہ نہ بن گئی ہو۔

33. دہشت اور تباہی کا پیالہ پی پی کر تُو مدہوشی اور دُکھ سے بھر جائے گی۔ تُو اپنی بہن سامریہ کا یہ پیالہ

34. آخری قطرے تک پی لے گی، پھر پیالے کو پاش پاش کر کے اُس کے ٹکڑے چبا لے گی اور اپنے سینے کو پھاڑ لے گی۔‘ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔

حزقی ایل 23