اعمال 2:15-30 اردو جیو ورژن (UGV)

15. آپ کا خیال ہے کہ یہ لوگ نشے میں ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ دیکھیں، ابھی توصبح کے نو بجے کا وقت ہے۔

16. اب وہ کچھ ہو رہا ہے جس کی پیش گوئی یوایل نبی نے کی تھی،

17. ’اللہ فرماتا ہے کہ آخری دنوں میںمَیں اپنے روح کو تمام انسانوں پر اُنڈیل دوں گا۔تمہارے بیٹے بیٹیاں نبوّت کریں گے،تمہارے نوجوان رویائیں اورتمہارے بزرگ خواب دیکھیں گے۔

18. اُن دنوں میںمَیں اپنے روح کو اپنے خادموں اور خادماؤں پر بھی اُنڈیل دوں گا،اور وہ نبوّت کریں گے۔

19. مَیں اوپر آسمان پر معجزے دکھاؤں گااور نیچے زمین پر الٰہی نشان ظاہر کروں گا،خون، آگ اور دھوئیں کے بادل۔

20. سورج تاریک ہو جائے گا،چاند کا رنگ خون سا ہو جائے گا،اور پھر رب کا عظیم اور جلالی دن آئے گا۔

21. اُس وقت جو بھی رب کا نام لے گانجات پائے گا۔‘

22. اسرائیل کے مردو، میری بات سنیں! اللہ نے آپ کے سامنے ہی عیسیٰ ناصری کی تصدیق کی، کیونکہ اُس نے اُس کے وسیلے سے آپ کے درمیان عجوبے، معجزے اور الٰہی نشان دکھائے۔ آپ خود اِس بات سے واقف ہیں۔

23. لیکن اللہ کو پہلے ہی علم تھا کہ کیا ہونا ہے، کیونکہ اُس نے خود اپنی مرضی سے مقرر کیا تھا کہ عیسیٰ کو دشمن کے حوالے کر دیا جائے۔ چنانچہ آپ نے بےدین لوگوں کے ذریعے اُسے صلیب پر چڑھوا کر قتل کیا۔

24. لیکن اللہ نے اُسے موت کی اذیت ناک گرفت سے آزاد کر کے زندہ کر دیا، کیونکہ ممکن ہی نہیں تھا کہ موت اُسے اپنے قبضے میں رکھے۔

25. چنانچہ داؤد نے اُس کے بارے میں کہا،’رب ہر وقت میری آنکھوں کے سامنے رہا۔وہ میرے دہنے ہاتھ رہتا ہےتاکہ مَیں نہ ڈگمگاؤں۔

26. اِس لئے میرا دل شادمان ہے،اور میری زبان خوشی کے نعرے لگاتی ہے۔ہاں، میرا بدن پُراُمید زندگی گزارے گا۔

27. کیونکہ تُو میری جان کو پاتال میں نہیں چھوڑے گا،اور نہ اپنے مُقدّس کو گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچنے دے گا۔

28. تُو نے مجھے زندگی کی راہوں سے آگاہ کر دیا ہے،اور تُو اپنے حضور مجھے خوشی سے سرشار کرے گا۔‘

29. میرے بھائیو، اگر اجازت ہو تو مَیں آپ کو دلیری سے اپنے بزرگ داؤد کے بارے میں کچھ بتاؤں۔ وہ تو فوت ہو کر دفنایا گیا اور اُس کی قبر آج تک ہمارے درمیان موجود ہے۔

30. لیکن وہ نبی تھا اور جانتا تھا کہ اللہ نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری اولاد میں سے ایک کو میرے تخت پر بٹھائے گا۔

اعمال 2