1. تب اِسرا ئیل کے سب قبِیلے حبرُو ن میں دائود کے پاس آ کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہڈّی اور تیرا گوشت ہیں۔
2. اور گُذرے زمانہ میں جب ساؤُل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلِیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تُجھ سے کہا کہ تُو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔
3. غرض اِسرا ئیل کے سب بزُرگ حبرُو ن میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤُد بادشاہ نے حبرُو ن میں اُن کے ساتھ خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔
4. اور داؤُد جب سلطنت کرنے لگا تو تِیس برس کا تھا اور اُس نے چالِیس برس سلطنت کی۔
5. اُس نے حبرُو ن میں سات برس چھ مہِینے یہُودا ہ پر سلطنت کی اور یروشلِیم میں سب اِسرا ئیل اور یہُودا ہ پر تینتِیس برس سلطنت کی۔
6. پِھر بادشاہ اور اُس کے لوگ یروشلِیم کو یبوسیو ں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے ۔ اُنہوں نے داؤُد سے کہا جب تک تُو اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائے گا ۔ وہ سمجھتے تھے کہداؤُد یہاں نہیں آ سکتا ہے۔
7. تَو بھی داؤُد نے صِیُّون کا قلعہ لے لِیا ۔ وُہی داؤُد کا شہر ہے۔
8. اور داؤُد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جِن سے داؤُد کے جی کو نفرت ہے ۔اِسی لِئے یہ کہاوت ہے کہ اندھے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آ سکتا۔
9. اور داؤُد اُس قلعہ میں رہنے لگا اور اُس نے اُس کا نام داؤُد کا شہر رکھّا اور داؤُد نے گِرداگِرد مِلّو سے لے کر اندر کے رُخ تک بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔
10. اور داؤُد بڑھتا ہی گیا کیونکہ خُداوند لشکروں کا خُدا اُس کے ساتھ تھا۔
11. اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے ایلچِیوں کو اور دیودار کی لکڑیوں اور بڑھیوں اور مِعماروں کو داؤُد کے پاس بھیجا اور اُنہوں نے داؤُد کے لِئے ایک محلّ بنایا۔
12. اور داؤُد کو یقِین ہُؤا کہ خُداوند نے اُسے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنا کرقِیام بخشا اور اُس نے اُس کی سلطنت کو اپنی قَوم اِسرا ئیل کی خاطِر مُمتاز کِیا ہے۔
13. اور حبرُو ن سے چلے آنے کے بعد داؤُد نے یروشلِیم سے اَور حَرمیں رکھ لِیں اور بِیویاں کِیں اور داؤُد کے ہاں اَور بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔