11. اور یُوآب نے اُس شخص سے جِس نے اُسے خبر دی تھی کہا تُو نے یہ دیکھا پِھر کیوں نہیں تُو نے اُسے مار کر وہِیں زمِین پر گِرا دِیا؟ کیونکہ مَیں تُجھے چاندی کے دس ٹُکڑے اور ایک کمر بند دیتا۔
12. اُس شخص نے یُوآب سے کہا کہ اگر مُجھے چاندی کے ہزار ٹُکڑے بھی میرے ہاتھ میں مِلتے تَو بھی مَیں بادشاہ کے بیٹے پر ہاتھ نہ اُٹھاتا کیونکہ بادشاہ نے ہمارے سُنتے تُجھے اور ابِیشے اور اِتی کو تاکِید کی تھی کہ خبردار کوئی اُس جوان ابی سلو م کو نہ چُھوئے۔
13. ورنہ اگر مَیں اُس کی جان کے ساتھ دغا کھیلتا اور بادشاہ سے تو کوئی بات پوشِیدہ بھی نہیں تو تُو خُود بھی کنارہ کش ہو جاتا۔
14. تب یُوآب نے کہا مَیں تیرے ساتھ یُوں ہی ٹھہرا نہیں رہ سکتا ۔ سو اُس نے تِین تِیر ہاتھ میں لِئے اور اُن سے ابی سلو م کے دِل کو جب وہ ہنُوز بلُوط کے درخت کے بِیچ زِندہ ہی تھا چھید ڈالا۔
15. اور دس جوانوں نے جو یُوآب کے سلح بردار تھے ابی سلو م کو گھیر کر اُسے مارا اور قتل کر دِیا۔
16. تب یُوآب نے نرسِنگا پُھونکا اور لوگ اِسرائیلِیوں کا پِیچھا کرنے سے لَوٹے کیونکہ یُوآب نے لوگوں کو روک لِیا۔
17. اور اُنہوں نے ابی سلو م کو لے کربَن کے اُس بڑے گڑھے میں ڈال دِیا اور اُس پر پتّھروں کا ایک بُہت بڑا ڈھیر لگا دِیا اور سب اِسرائیلی اپنے اپنے ڈیرے کو بھاگ گئے۔
18. اور ابی سلو م نے اپنے جِیتے جی ایک لاٹ لے کر کھڑی کرائی تھی جو شاہی وادی میں ہے کیونکہ اُس نے کہا میرے کوئی بیٹا نہیں جِس سے میرے نام کی یادگار رہے ۔ سو اُس نے اُس لاٹ کو اپنا نام دِیا اور وہ آج تک ابی سلو م کی یادگار کہلاتی ہے۔
19. تب صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض نے کہا کہ مُجھے دَوڑ کر بادشاہ کو خبر پُہنچانے دے کہ خُداوند نے اُس کے دُشمنوں سے اُس کا اِنتِقام لِیا۔
20. لیکن یُوآب نے اُس سے کہا کہ آج کے دِن تُو کوئی خبر نہ پُہنچا بلکہ دُوسرے دِن خبر پُہنچا دینا پر آج تُجھے کوئی خبر نہیں لے جانا ہو گا اِس لِئے کہ بادشاہ کا بیٹا مَر گیا ہے۔
21. تب یُوآب نے کُوشی سے کہا کہ جا کر جو کُچھ تُو نے دیکھا ہے سو بادشاہ کو بتا دے۔ سو وہ کُوشی یُوآب کو سِجدہ کر کے دَوڑ گیا۔
22. تب صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض نے پِھر یُوآب سے کہا خواہ کُچھ ہی ہو تُو مُجھے بھی اُس کُوشی کے پِیچھے دَوڑ جانے دے ۔یُوآب نے کہا اَے میرے بیٹے تُو کیوں دَوڑ جانا چاہتا ہے جِس حال کہ اِس خبر کے عِوض تُجھے کوئی اِنعام نہیں مِلے گا؟۔
23. اُس نے کہا خواہ کُچھ ہی ہو مَیں تو جاؤُں گا ۔اُس نے کہا دَوڑ جا ۔ تب اخِیمعض مَیدان سے ہو کر دَوڑ گیا اور کُوشی سے آگے بڑھ گیا۔
24. اور داؤُد دونوں پھاٹکوں کے درمِیان بَیٹھا تھا اور پہرے والا پھاٹک کی چھت سے ہو کر فصِیل پر گیا اور کیا دیکھتا ہے کہ ایک شخص اکیلا دَوڑا آتا ہے۔