24. تب بادشاہ نے فرمایا وہ اپنے گھر جائے اور میرا مُنہ نہ دیکھے ۔ سو ابی سلو م اپنے گھر گیا اور وہ بادشاہ کا مُنہ دیکھنے نہ پایا۔
25. اور سارے اِسرا ئیل میں کوئی شخص ابی سلو م کی طرح اُس کے حُسن کے سبب سے تعرِیف کے قابِل نہ تھا کیونکہ اُس کے پاؤں کے تلوے سے سر کے چاند تک اُس میں کوئی عَیب نہ تھا۔
26. اور جب وہ اپنا سر مُنڈواتا تھا (کیونکہ ہر سال کے آخِر میں وہ اُسے مُنڈواتا تھا اِس لِئے کہ اُس کے بال گھنے تھے سو وہ اُن کو مُنڈواتا تھا) تو اپنے سر کے بال وزن میں شاہی تول کے مُطابِق دو سَو مِثقال کے برابر پاتا تھا۔
27. اور ابی سلو م سے تِین بیٹے پَیدا ہُوئے اور ایک بیٹی جِس کا نام تمر تھا ۔ وہ بُہت خُوب صُورت عَورت تھی۔