12. اور وہ ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن اور خُداوند کے لوگوں اور اِسرا ئیل کے گھرانے کے لِئے نَوحہ کرنے اور رونے لگے اور شام تک روزہ رکھّا اِس لِئے کہ وہ تلوار سے مارے گئے تھے۔
13. پِھر داؤُد نے اُس جوان سے جو یہ خبر لایا تھا پُوچھا کہ تُو کہاں کا ہے؟اُس نے کہا مَیں ایک پردیسی کا بیٹا اور عمالِیقی ہُوں۔
14. داؤُد نے اُس سے کہا تُو خُداوند کے ممسُوح کو ہلاک کرنے کے لِئے اُس پر ہاتھ چلانے سے کیوں نہ ڈرا؟۔
15. پِھر داؤُد نے ایک جوان کو بُلا کر کہا نزدِیک جا اور اُس پر حملہ کر ۔ سو اُس نے اُسے اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا۔
16. اور داؤُد نے اُس سے کہا تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو کیونکہ تُو ہی نے اپنے مُنہ سے آپ اپنے اُوپر گواہی دی اور کہا کہ مَیں نے خُداوند کے ممسُوح کو جان سے مارا۔
17. اور داؤُد نے ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن پر اِس مرثِیہ کے ساتھ ماتم کِیا۔
18. اور اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ بنی یہُوداہ کو کمان کا گِیت سِکھائیں ۔ دیکھو وہ یاشر کی کِتاب میں لِکھا ہے۔
19. اَے اِسرا ئیل! تیرے ہی اُونچے مقاموں پرتیرا فخر مارا گیا۔ہائے! زبردست کَیسے کھیت آئے !
20. یہ جات میں نہ بتانا۔اسقلو ن کے کُوچوں میں اِس کی خبر نہ کرنا۔نہ ہو کہ فِلستِیوں کی بیٹِیاں خُوش ہوں۔نہ ہو کہ نامختُونوں کی بیٹِیاں فخر کریں۔
21. اَے جِلبُوعہ کے پہاڑو!تُم پر نہ اوس پڑے اور نہ بارِش ہو اور نہ ہدیہ کیچِیزوں کے کھیت ہوں۔کیونکہ وہاں زبردستوں کی سِپر بُری طرح سے پھینکدی گئییعنی ساؤُل کی سِپر جِس پر تیل نہیں لگایا گیا تھا۔
22. مقتُولوں کے خُون سے زبردستوں کی چربی سےیُونتن کی کمان کبھی نہ ٹلیاور ساؤُل کی تلوار خالی نہ لَوٹی۔