19. تَو بھی خُداوند نے اپنے بندہ داؤُُٔد کی خاطِر نہ چاہا کہ یہُودا ہ کو ہلاک کرے کیونکہ اُس نے اُس سے وعدہ کِیا تھا کہ وہ اُسے اُس کی نسل کے واسطے ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دے گا۔
20. اُسی کے دِنوں میں ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے مُنحرِف ہو گیا اور اُنہوں نے اپنے لِئے ایک بادشاہ بنا لِیا۔
21. تب یُورا م صعیر کو گیا اور اُس کے سب رتھ اُس کے ساتھ تھے اور اُس نے رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے گھیرے ہُوئے تھے اور رتھوں کے سرداروں کو مارا اور لوگ اپنے ڈیروں کو بھاگ گئے۔
22. سو ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے آج تک مُنحرِف ہے اور اُسی وقت لِبنا ہ بھی مُنحرِف ہو گیا۔
23. اور یُورا م کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔
24. اور یُورا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کابیٹا اخزیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔
25. اور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے بارھویں برس سے شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ سلطنت کرنے لگا۔
26. اخزیا ہ بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیا ہ تھا جو شاہِ اِسرا ئیل عُمر ی کی بیٹی تھی۔
27. اور وہ بھی اخی ا ب کے گھرانے کی راہ پر چلا اور اُس نے اخی ا ب کے گھرانے کی مانِند خُداوند کی نظر میں بدی کی کیونکہ وہ اخی ا ب کے گھرانے کا داماد تھا۔
28. اور وہ اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے ساتھ راما ت جِلعا د میں شاہِ ارا م حزائیل سے لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یُورا م کو زخمی کِیا۔
29. سو یُورا م بادشاہ لَوٹ گیا تاکہ وہ یزر عیل میں اُن زخموں کا عِلاج کرائے جو شاہِ ارا م حزائیل سے لڑتے وقت رامہ میں ارامیوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کو دیکھنے کے لِئے یزرعیل میں آیا کیونکہ وہ بِیمار تھا۔