1. ۳اور جب خُداوند ایلیّاہ کو بگولے میں آسمان پر اُٹھا لینے کو تھا تو اَیسا ہُؤا کہ ایلیّاہ الِیشع کو ساتھ لے کر جِلجا ل سے چلا۔
2. اور ایلیّاہ نے الِیشع سے کہا تُو ذرا یہِیں ٹھہر جا اِس لِئے کہ خُداوند نے مُجھے بَیت ا یل کو بھیجا ہے ۔الِیشع نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا ۔ سو وہ بَیت ا یل کو چلے گئے۔
3. اور انبیا زادے جو بَیت ا یل میں تھے الِیشع کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کیا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند آج تیرے سر پر سے تیرے آقا کو اُٹھا لے گا؟اُس نے کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں ۔ تُم چُپ رہو۔
4. اور ایلیّاہ نے اُس سے کہا الِیشع تُو ذرا یہِیں ٹھہر جا کیونکہ خُداوند نے مُجھے یرِیحُو کو بھیجا ہے ۔اُس نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا ۔ سو وہ یرِیحُو میں آئے۔
5. اور انبیا زادے جو یریحُو میں تھے الِیشع کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کیا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند آج تیرے آقا کو تیرے سر پر سے اُٹھا لے گا؟اُس نے کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں ۔ تُم چُپ رہو۔
6. اور ایلیّاہ نے اُس سے کہا تُو ذر ا یہِیں ٹھہر جا کیونکہ خُداوند نے مُجھ کو یَرد ن کو بھیجا ہے ۔اُس نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا۔ سو وہ دونوں آگے چلے۔
7. اور انبیا زادوں میں سے پچاس آدمی جا کر اُن کے مُقابِل دُور کھڑے ہو گئے اور وہ دونوں یَرد ن کے کنارے کھڑے ہُوئے۔
8. اور ایلیّاہ نے اپنی چادر کو لِیا اور اُسے لِپیٹ کر پانی پر مارا اور پانی دو حِصّے ہو کر اِدھر اُدھر ہو گیا اور وہ دونوں خُشک زمِین پر ہو کر پار گئے۔
9. اور جب وہ پار ہو گئے تو ایلیّاہ نے الِیشع سے کہا کہ اِس سے پیشتر کہ مَیں تُجھ سے لے لِیا جاؤُں بتا کہ مَیں تیرے لِئے کیا کرُوں ۔الِیشع نے کہا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تیری رُوح کا دُونا حِصّہ مُجھ پر ہو۔