25. اور اپنے بس جانے کے شرُوع میں اُنہوں نے خُداوند کا خَوف نہ مانا ۔ اِس لِئے خُداوند نے اُن کے درمِیان شیروں کو بھیجا جِنہوں نے اُن میں سے بعض کو مار ڈالا۔
26. پس اُنہوں نے شاہِ اسُور سے یہ کہا کہ جِن قَوموں کو تُو نے لے جا کر سامرِ یہ کے شہروں میں بسایا ہے وہ اُس مُلک کے خُدا کے طرِیقہ سے واقِف نہیں ہیں چُنانچہ اُس نے اُن میں شیر بھیج دِئے ہیں اور دیکھ وہ اُن کو پھاڑتے ہیں اِس لِئے کہ وہ اُس مُلک کے خُدا کے طرِیقہ سے واقِف نہیں ہیں۔
27. تب اسُور کے بادشاہ نے یہ حُکم دِیا کہ جِن کاہِنوں کو تُم وہاں سے لے آئے ہو اُن میں سے ایک کو وہاں لے جاؤ اور وہ جا کر وہِیں رہے اور یہ کاہِن اُن کو اُس مُلک کے خُدا کا طرِیقہ سِکھائے۔
28. سو اُن کاہِنوں میں سے جِن کو وہ سامرِ یہ سے لے گئے تھے ایک کاہِن آ کر بَیت ا یل میں رہنے لگا اور اُن کو سِکھایا کہ اُن کو خُداوند کا خَوف کیونکر ماننا چاہئے۔
29. تِس پر بھی ہر قَوم نے اپنے دیوتا بنائے اور اُن کو سامرِیوں کے بنائے ہُوئے اُونچے مقاموں کے مندِروں میں رکھّا ۔ ہر قَوم نے اپنے شہر میں جہاں اُس کی سکُونت تھی اَیسا ہی کِیا۔
30. سو بابلیوں نے سُکاّت بنات کو اور کُوتیوں نے نَیر گُل کو اورحماتیوں نے اسیما کو۔
31. اور عوّائیوں نے نِبحاز اور تر تاق کو بنایا اور سِفرویوں نے اپنے بیٹوں کو ادرمّلِک اور عنمّلِک کے لِئے جو سِفروا ئِم کے دیوتا تھے آگ میں جلایا۔