۲-سلاطِین 14:24-29 Urdu Bible Revised Version (URD)

24. اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی ۔ وہ نباط کے بیٹے یرُبعا م کے اُن سب گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا باز نہ آیا۔

25. اور اُس نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے اپنے بندہ اور نبی یُو ناہ بِن امِتَّی کی معرفت جو جات حِفر کا تھا فرمایا تھا اِسرا ئیل کی حدّ کو حَمات کے مدخل سے مَیدان کے دریا تک پِھر پُہنچا دِیا۔

26. اِس لِئے کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کے دُکھ کو دیکھا کہ وہ بُہت سخت ہے کیونکہ نہ تو کوئی بند کِیا ہُؤا نہ آزاد چُھوٹا ہُؤا رہا اور نہ کوئی اِسرا ئیل کا مددگار تھا۔

27. اور خُداوند نے یہ تو نہیں فرمایا تھا کہ مَیں رُویِ زمِین پر سے اِسرا ئیل کا نام مِٹا دُوں گا ۔ سو اُس نے اُن کو یُوآ س کے بیٹے یرُبعا م کے وسِیلہ سے رہائی دی۔

28. اور یرُبعا م کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور اُس کی قُوّ ت یعنی کیونکر اُس نے لڑ کر دمشق اور حمات کو جو یہُودا ہ کے تھے اِسرا ئیل کے لِئے واپس لے لِیا ۔ سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔

29. اور یرُبعا م اپنے باپ دادا یعنی اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا زکریا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔

۲-سلاطِین 14