۲- توارِیخ 34:20-33 Urdu Bible Revised Version (URD)

20. پِھر بادشاہ نے خِلقیاہ اور اخی قا م بِن سافن اور عبدو ن بِن مِیکا ہ اورسافن مُنشی اور بادشاہ کے نَوکر عسا یاہ کو یہ حُکم دِیا۔

21. کہ جاؤ اور میری طرف سے اور اُن لوگوں کی طرف سے جو اِسرائیل اور یہُودا ہ میں باقی رہ گئے ہیں اِس کِتاب کی باتوں کے حق میں جو مِلی ہے خُداوند سے پُوچھو کیونکہ خُداوند کا قہر جو ہم پر نازِل ہُؤا ہے بڑا ہے اِس لئِے کہ ہمارے باپ دادا نے خُداوند کے کلام کو نہیں مانا ہے کہ سب کُچھ جو اِس کِتاب میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق کرتے۔

22. تب خِلقیاہ اور وہ جِن کو بادشاہ نے حُکم کِیا تھا خُلد ہ نبِیّہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُوم بِن توقہت بِن خسر ہ کی بِیوی تھی گئے ۔ وہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی ۔ سو اُنہوں نے اُس سے وہ باتیں کہِیں۔

23. اُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہو کہ۔

24. خُداوند یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں اِس جگہ پر اور اِس کے باشِندوں پر آفت لاؤں گا یعنی سب لَعنتیں جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں جو اُنہوں نے شاہِ یہُودا ہ کے آگے پڑھی ہے۔

25. کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا اور اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو میرا قہر اِس مقام پر نازِل ہُؤا ہے اور دِھیما نہ ہو گا۔

26. رہا شاہِ یہُودا ہ جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے سو تُم اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن باتوں کے بارے میں جو تُو نے سُنی ہیں۔

27. چُونکہ تیرا دِل موم ہو گیا اور تُو نے خُدا کے حضُور عاجِزی کی جب تُو نے اُس کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے خِلاف کہی ہیں اور اپنے کو میرے حضُور خاکسار بنایا اور اپنے کپڑے پھاڑ کر میرے آگے رویا اِس لئِے مَیں نے بھی تیری سُن لی ہے خُداوند فرماتا ہے۔

28. دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلاؤُں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے پُہنچایا جائے گا اور ساری آفت کو جو مَیں اِس مقام اور اِس کے باشِندوں پر لاؤں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی ۔سو اُنہوں نے یہ جواب بادشاہ کو پُہنچا دِیا۔

29. تب بادشاہ نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اِکٹّھا کِیا۔

30. اور بادشاہ اور سب اہلِ یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندے کاہِن اور لاوی اور سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے خُداوند کے گھر کو گئے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔

31. اور بادشاہ اپنی جگہ کھڑا ہُؤا اور خُداوند کے آگے عہد کِیا کہ وہ خُداوند کی پَیروی کرے گا اور اُس کے حُکموں اور اُس کی شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے مانے گا تاکہ اُس عہد کی اُن باتوں کو جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں پُورا کرے۔

32. اور اُس نے اُن سب کو جو یروشلیِم اور بِنیمِین میں مَوجُود تھے اُس عہد میں شرِیک کِیا اور یروشلیِم کے باشِندوں نے خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کے عہد کے مُطابِق عمل کِیا۔

33. اور یُوسیا ہ نے بنی اِسرائیل کے سب عِلاقوں میں سے سب مکرُوہات کو دفع کِیا اور جِتنے اِسرائیل میں مِلے اُن سبھوں سے عِبادت یعنی خُداوند اُن کے خُدا کی عِبادت کرائی اور وہ اُس کے جِیتے جی خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی پَیروی سے نہ ہٹے۔

۲- توارِیخ 34