۲- توارِیخ 30:1-14 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. اور حِزقیاہ نے سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ کو کہلا بھیجا اور افرائِیم اور منسّی کے پاس بھی خط لِکھ بھیجے کہ وہ خُداوند کے گھر میں یروشلیِم کو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کرنے کو آئیں۔

2. کیونکہ بادشاہ اور سرداروں اور یروشلیِم کی ساری جماعت نے دُوسرے مہِینے میں عیدِ فَسح منانے کا مشورہ کر لِیا تھا۔

3. کیونکہ وہ اُس وقت اُسے اِس لِئے نہیں منا سکے کہ کاہِنوں نے کافی تعداد میں اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اور لوگ بھی یروشلیِم میں اِکٹّھے نہیں ہُوئے تھے۔

4. اور یہ بات بادشاہ اور ساری جماعت کی نظر میں اچّھی تھی۔

5. سو اُنہوں نے حُکم جاری کِیا کہ بیرسبع سے دان تک سارے اِسرائیل میں مُنادی کی جائے کہ لوگ یروشلیِم میں آ کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کریں کیونکہ اُنہوں نے اَیسی بڑی تعداد میں اُس کو نہیں منایا تھا جَیسے لِکھا ہے۔

6. سو ہرکارے بادشاہ اور اُس کے سرداروں سے خط لے کر بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ میں پِھرے اور کہتے گئےاَے بنی اِسرائیل ابرہا م اور اِضحا ق اور اِسرائیل کے خُداوند خُدا کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تاکہ وہ تُمہارے باقی لوگوں کی طرف جو اسُور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے بچ رہے ہیں پِھر مُتوجِّہ ہو۔

7. اور تُم اپنے باپ دادا اور اپنے بھائیوں کی مانِند مت ہو جِنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی نافرمانی کی یہاں تک کہ اُس نے اُن کو چھوڑ دِیا کہ برباد ہو جائیں جَیسا تُم دیکھتے ہو۔

8. پس تُم اپنے باپ دادا کی مانِند گردن کش نہ بنو بلکہ خُداوند کے تابِع ہو جاؤ اور اُس کے مَقدِس میں آؤ جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو تاکہ اُس کا قہرِ شدِید تُم پر سے ٹل جائے۔

9. کیونکہ اگر تُم خُداوند کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تو تُمہارے بھائی اور تُمہارے بیٹے اپنے اسِیر کرنے والوں کی نظر میں قابِلِ رحم ٹھہریں گے اور اِس مُلک میں پِھر آئیں گے کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا غفُور و رحِیم ہے اور اگر تُم اُس کی طرف پِھرو تو وہ تُم سے اپنا مُنہ پھیر نہ لے گا۔

10. سو ہرکارے اِفرائیِم اور منسّی کے مُلک میں شہر بہ شہر ہوتے ہُوئے زبُولُو ن تک گئے پر اُنہوں نے اُن کا تمسخُر کِیا اور اُن کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا۔

11. پِھر بھی آشر اور منسّی اور زبُولُو ن میں سے بعض لوگوں نے فروتنی کی اور یروشلیِم کو آئے۔

12. اور یہُودا ہ پر بھی خُداوند کا ہاتھ تھا کہ اُن کویکدل بنا دے تاکہ وہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق بادشاہ اور سرداروں کے حُکم پر عمل کریں۔

13. سو بُہت سے لوگ یروشلیِم میں جمع ہُوئے کہ دُوسرے مہِینے میں فطِیری روٹی کی عِید کریں ۔ یُوں بُہت بڑی جماعت ہو گئی۔

14. اور وہ اُٹھے اور اُن مذبحوں کو جو یروشلیِم میں تھے اور بخُور کی سب قُربان گاہوں کو دُور کِیا اور اُن کو قِدرُو ن کے نالے میں ڈال دِیا۔

۲- توارِیخ 30