3. اُس نے اپنی سلطنت کے پہلے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند کے گھر کے دروازوں کو کھولا اور اُن کی مرمّت کی۔
4. اور وہ کاہِنوں اور لاویوں کو لے آیا اور اُن کو مشرِق کی طرف مَیدان میں اِکٹّھا کِیا۔
5. اور اُن سے کہا اَے لاویو میری سُنو! تُم اب اپنے کو پاک کرو اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو پاک کرو اور اِس پاک مقام میں سے ساری نجاست کو نِکال ڈالو۔
6. کیونکہ ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا اور جو خُداوند ہمارے خُدا کی نظر میں بُرا ہے وُہی کِیا اور خُدا کو چھوڑ دِیا اور خُداوند کے مسکن سے مُنہ پھیر لِیا اور اپنی پِیٹھ اُس کی طرف کر دی۔
7. اور اُسارے کے دروازوں کو بھی بند کر دِیا اور چراغ بُجھا دِئے اور اِسرائیل کے خُدا کے مَقدِس میں نہ تو بخُور جلایا اور نہ سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں۔
8. اِس سبب سے خُداوند کا قہر یہُودا ہ اور یروشلیِم پر نازِل ہُؤا اور اُس نے اُن کو اَیسا حوالہ کِیا کہ مارے مارے پِھریں اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہوں جَیسا تُم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو۔
9. دیکھو اِسی سبب سے ہمارے باپ دادا تلوار سے مارے گئے اور ہمارے بیٹے بیٹیاں اور ہماری بِیویاں اسِیری میں ہیں۔
10. اب میرے دِل میں ہے کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے ساتھ عہد باندُھوں تاکہ اُس کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل جائے۔