11. اِس کے سِوا عُزّیاہ کے پاس جنگی مَردوں کا لشکر تھا جو یعیِئیل مُنشی اور معسیا ہ ناظِم کے شُمار کے مُطابِق غول غول ہو کر بادشاہ کے ایک سردار حنانیا ہ کے ماتحت لڑائی پر جاتا تھا۔
12. اور آبائی خاندانوں کے سرداروں یعنی زبردست سُورماؤں کا کُل شُمار دو ہزار چھ سَو تھا۔
13. اور اُن کے ماتحت تِین لاکھ ساڑھے سات ہزار کا زبردست لشکر تھا جو دُشمن کے مُقابلہ میں بادشاہ کی مدد کرنے کو بڑے زور سے لڑتا تھا۔
14. اور عُزّیاہ نے اُن کے لِئے یعنی سارے لشکر کے لِئے ڈھالیں اور برچھے اور خود اور بکتر اور کمانیں اور فلاخن کے لِئے پتّھر تیّار کِئے۔
15. اور اُس نے یروشلیِم میں ہُنرمند لوگوں کی اِیجاد کی ہُوئی کلیں بنوائِیں تاکہ وہ تِیر چلانے اور بڑے بڑے پتّھر پھینکنے کے لِئے بُرجوں اور فصِیلوں پر ہوں ۔ سو اُس کا نام دُور تک پَھیل گیا کیونکہ اُس کی مدد اَیسی عجِیب طرح سے ہُوئی کہ وہ زورآور ہو گیا۔
16. لیکن جب وہ زورآور ہو گیا تو اُس کا دِل اِس قدر پُھول گیا کہ وہ خراب ہو گیا اور خُداوند اپنے خُدا کی نافرمانی کرنے لگا چُنانچہ وہ خُداوند کی ہَیکل میں گیا تاکہ بخُور کی قُربانگاہ پر بخُور جلائے۔
17. تب عزریا ہ کاہِن اُس کے پِیچھے پِیچھے گیا اور اُس کے ساتھ خُداوند کے اسّی کاہِن اَور تھے جو بہادُر آدمی تھے۔
18. اور اُنہوں نے عُزّیاہ بادشاہ کا سامنا کِیا اور اُس سے کہنے لگے اَے عُزّیاہ خُداوند کے لِئے بخُور جلانا تیرا کام نہیں بلکہ کاہِنوں یعنی ہارُو ن کے بیٹوں کا کام ہے جو بخُور جلانے کے لِئے مُقدّس کِئے گئے ہیں ۔ سو مَقدِس سے باہر جا کیونکہ تُو نے خطا کی ہے اور خُداوند خُدا کی طرف سے یہ تیری عِزّت کا باعِث نہ ہو گا۔