28. سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔
29. اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔
30. سو یہُوسفط کی مملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔
31. یہُوسفط یہُودا ہ پر سلطنت کرتا رہا ۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُو بہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔
32. اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔
33. تَو بھی اُونچے مقام دُور نہ کِئے گئے تھے اور اب تک لوگوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا سے دِل نہیں لگایا تھا۔
34. اور یہُوسفط کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک یاہُو بِن حنانی کی تارِیخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے سلاطِین کی کِتاب میں شامِل ہے۔