۲- توارِیخ 20:24-32 Urdu Bible Revised Version (URD)

24. اور جب یہُودا ہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔

25. جب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔

26. اور چَوتھے دِن وہ براکا ہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکا ہ کی وادی ہے۔

27. تب وہ لَوٹے یعنی یہُودا ہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔

28. سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔

29. اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔

30. سو یہُوسفط کی مملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔

31. یہُوسفط یہُودا ہ پر سلطنت کرتا رہا ۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُو بہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔

32. اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔

۲- توارِیخ 20