7. اَے عزِیزو! مَیں تُمہیں کوئی نیا حُکم نہیں لِکھتا بلکہ وُہی پُرانا حُکم جو شرُوع سے تُمہیں مِلا ہے ۔ یہ پُرانا حُکم وُہی کلام ہے جو تُم نے سُنا ہے۔
8. پِھر تُمہیں ایک نیا حُکم لِکھتا ہُوں اور یہ بات اُس پر اور تُم پر صادِق آتی ہے کیونکہ تارِیکی مِٹتی جاتی ہے اور حقِیقی نُور چمکنا شرُوع ہو گیا ہے۔
9. جو کوئی یہ کہتا ہے کہ مَیں نُور میں ہُوں اور اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ ابھی تک تارِیکی ہی میں ہے۔
10. جو کوئی اپنے بھائی سے مُحبّت رکھتا ہے وہ نُور میں رہتا ہے اور ٹھوکر نہیں کھانے کا۔
11. لیکن جو اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ تارِیکی میں ہے اور تارِیکی ہی میں چلتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ کہاں جاتا ہے کیونکہ تارِیکی نے اُس کی آنکھیں اَندھی کر دی ہیں۔
12. اَے بچّو! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ اُس کے نام سے تُمہارے گُناہ مُعاف ہُوئے۔
13. اَے بزُرگو ! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ جو اِبتدا سے ہے اُسے تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو ۔ اَے لڑکو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم باپ کو جان گئے ہو۔
14. اَے بزُرگو ! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ جو اِبتدا سے ہے اُس کو تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم مضبُوط ہو اور خُدا کا کلام تُم میں قائِم رہتا ہے ۔ اور تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو۔
15. نہ دُنیا سے مُحبّت رکھّو نہ اُن چِیزوں سے جو دُنیا میں ہیں ۔ جو کوئی دُنیا سے مُحبّت رکھتا ہے اُس میں باپ کی مُحبّت نہیں۔