13. اَے بزُرگو ! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ جو اِبتدا سے ہے اُسے تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو ۔ اَے لڑکو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم باپ کو جان گئے ہو۔
14. اَے بزُرگو ! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ جو اِبتدا سے ہے اُس کو تُم جان گئے ہو ۔ اَے جوانو! مَیں نے تُمہیں اِس لِئے لِکھا ہے کہ تُم مضبُوط ہو اور خُدا کا کلام تُم میں قائِم رہتا ہے ۔ اور تُم اُس شرِیر پر غالِب آ گئے ہو۔
15. نہ دُنیا سے مُحبّت رکھّو نہ اُن چِیزوں سے جو دُنیا میں ہیں ۔ جو کوئی دُنیا سے مُحبّت رکھتا ہے اُس میں باپ کی مُحبّت نہیں۔
16. کیونکہ جو کُچھ دُنیا میں ہے یعنی جِسم کی خواہِش اور آنکھوں کی خواہِش اور زِندگی کی شَیخی وہ باپ کی طرف سے نہیں بلکہ دُنیاکی طرف سے ہے۔
17. دُنیا اور اُس کی خواہِش دونوں مِٹتی جاتی ہیں لیکن جو خُدا کی مرضی پر چلتا ہے وہ ابد تک قائِم رہے گا۔