33. تب ساؤُل نے بھالا پھینکا کہ اُسے مارے ۔ اِس سے یُونتن جان گیا کہ اُس کے باپ نے داؤُد کے قتل کا پُورا اِرادہ کِیا ہے۔
34. سو یُونتن بڑے غُصّہ میں دسترخوان پر سے اُٹھ گیا اور مہِینہ کے اُس دُوسرے دِن کُچھ کھانا نہ کھایا کیونکہ وہ داؤُد کے لِئے رنجِیدہ تھا اِس لِئے کہ اُس کے باپ نے اُسے رُسوا کِیا۔
35. اور صُبح کو یُونتن اُسی وقت جو داؤُد کے ساتھ ٹھہرا تھا مَیدان کو گیا اور ایک چھوکرا اُس کے ساتھ تھا۔
36. اور اُس نے اپنے چھوکرے کو حُکم کِیا کہ دَوڑ اور یہ تِیر جو مَیں چلاتا ہُوں ڈُھونڈ لا اور جب تک وہ لڑکا دَوڑا جا رہا تھا تو اُس نے اَیسا تِیر لگایا جو اُس سے آگے گیا۔
37. اور جب وہ چھوکرا اُس تِیر کی جگہ پُہنچا جِسے یُونتن نے چلایا تھا تو یُونتن نے چھوکرے کے پِیچھے پُکار کر کہا کیا وہ تِیر تیری اُس طرف نہیں؟۔
38. اور یُونتن اُس چھوکرے کے پِیچھے چِلاّیا ۔ تیز جا! جلدی کر! ٹھہر مت! سو یُونتن کے چھوکرے نے تِیروں کو جمع کِیا اور اپنے آقا کے پاس لَوٹا۔
39. پر اُس چھوکرے کو کُچھ معلُوم نہ ہُؤا ۔ فقط داؤُد اور یُونتن ہی اِس کا بھید جانتے تھے