38. تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دِل کا دُکھ جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔
39. تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور اَیسا کرنا کہ ہر آدمی کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُسی کی ساری روِش کے مُطابِق بدلہ دینا کیونکہ فقط تُو ہی سب بنی آدم کے دِلوں کو جانتا ہے۔
40. تاکہ جِتنی مُدّت تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مانیں۔
41. اب رہا وہ پردیسی جو تیری قَوم اِسرا ئیل میں سے نہیں ہے ۔ وہ جب دُور مُلک سے تیرے نام کی خاطِر آئے۔
42. (کیونکہ وہ تیرے بزُرگ نام اور قوی ہاتھ اور بُلند بازُو کا حال سُنیں گے) سو جب وہ آئے اور اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔
43. تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرےتُو اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔
44. اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور وہ خُداوند سے اُس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اُس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔
45. تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔
46. اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اَیسا آدمی نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے اپنے مُلک میں لے جائے خواہ وہ دُور ہو یا نزدِیک۔
47. تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں وہ اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رُجُوع لائیں اور اپنے اسِیر کرنے والوں کے مُلک میں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔
48. سو اگر وہ اپنے دُشمنوں کے مُلک میں جو اُن کو اسِیر کر کے لے گئے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُن لِیا اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نےتیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔
49. تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔
50. اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا اور اُن کی سب خطاؤں کو جو اُن سے تیرے خِلاف سرزد ہوں مُعاف کردینا اور اُن کے اسِیر کرنے والوں کے آگے اُن پر رحم کرناتاکہ وہ اُن پر رحم کریں۔
51. کیونکہ وہ تیری قَوم اور تیری مِیراث ہیں جِسے تُو مِصر سے لوہے کے بھٹّے کے بِیچ میں سے نِکال لایا۔
52. سو تیری آنکھیں تیرے بندہ کی مُناجات اور تیری قَوم اِسرا ئیل کی مُناجات کی طرف کُھلی رہیں تاکہ جب کبھی وہ تُجھ سے فریاد کریں تُو اُن کی سُنے۔
53. کیونکہ تُو نے زمِین کی سب قَوموں میں سے اُن کو الگ کِیا کہ وہ تیری مِیراث ہوں جَیسا اَے مالِک خُداوند تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت فرمایا جِس وقت تُو ہمارے باپ دادا کو مِصر سے نِکال لایا۔
54. اور اَیسا ہُؤا کہ جب سُلیما ن خُداوند سے یہ سب مُناجات کر چُکا تو وہ خُداوند کے مذبح کے سامنے سے جہاں وہ اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پَھیلائے ہُوئے گُھٹنے ٹیکے تھا اُٹھا۔
55. اور کھڑے ہو کر اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو بُلند آواز سے برکت دی اور کہا۔
56. خُداوند جِس نے اپنے سب وعدوں کے مُوافِق اپنی قَوم اِسرا ئیل کو آرام بخشا مُبارک ہو کیونکہ جو سارا اچّھا وعدہ اُس نے اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت کِیا اُس میں سے ایک بات بھی خالی نہ گئی۔