30. سو بِنایاہ خُداوند کے خَیمہ کو گیا اور اُس نے اُس سے کہا بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ تُو باہر نِکل آ ۔اُس نے کہا نہیں بلکہ مَیں یہِیں مرُونگا ۔تب بِنایاہ نے لَوٹ کر بادشاہ کو خبر دی کہ یُوآب نے یُوں کہا ہے اور اُس نے مُجھے یُوں جواب دِیا۔
31. تب بادشاہ نے اُس سے کہا جَیسا اُس نے کہا وَیسا ہی کر اور اُس پر وار کر اور اُسے دفن کر دے تاکہ تُو اُس خُون کو جو یُوآب نے بے سبب بہایا مُجھ پر سے اور میرے باپ کے گھر پر سے دُور کر دے۔
32. اور خُداوند اُس کا خُون اُلٹا اُسی کے سر پر لائے گا کیونکہ اُس نے دو شخصوں پر جو اُس سے زِیادہ راستباز اور اچّھے تھے یعنی نیر کے بیٹے ابنیر پر جو اِسرائیلی لشکر کا سردار تھا اور یتر کے بیٹے عماسا پر جو یہُوداہ کی فَوج کا سردار تھا وار کِیا اور اُن کو تلوار سے قتل کِیا اور میرے باپ داؤُد کو معلُوم نہ تھا۔
33. سو اُن کا خُون یُوآب کے سر پر اور اُس کی نسل کے سر پر ابد تک رہے گا لیکن داؤُد پر اور اُس کی نسل پر اور اُس کے گھر پر اور اُس کے تخت پر ابد تک خُداوند کی طرف سے سلامتی ہو گی۔
34. تب یہوید ع کا بیٹا بِنایاہ گیا اور اُس نے اُس پر وار کر کے اُسے قتل کِیا اور وہ بیابان کے بِیچ اپنے ہی گھر میں دفن ہُؤا۔
35. اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو اُس کی جگہ لشکر پر مُقرّر کِیا اور صدُو ق کاہِن کو بادشاہ نے ابیا تر کی جگہ رکھّا۔
36. پِھر بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کہ یروشلیِم میں اپنے لِئے ایک گھر بنا لے اور وہِیں رہ اور وہاں سے کہِیں نہ جانا۔
37. کیونکہ جِس دِن تُو باہر نِکلے گا اور نہرِ قِدرُو ن کے پار جائے گا تو یقِین جان لے کہ تُو ضرُور مارا جائے گا اور تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو گا۔
38. اورسِمعی نے بادشاہ سے کہا یہ بات اچّھی ہے ۔ جَیسا میرے مالِک بادشاہ نے کہا ہے تیرا خادِم وَیسا ہی کرے گا ۔ سوسِمعی بُہت دِنوں تک یروشلیِم میں رہا۔
39. اور تِین برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ سِمعی کے نَوکروں میں سے دو آدمی جات کے بادشاہ اکِیس بِن معکاہ کے ہاں بھاگ گئے اور اُنہوں نے سِمعی کو بتایا کہ دیکھ تیرے نَوکر جات میں ہیں۔
40. سو سِمعی نے اُٹھ کر اپنے گدھے پر زِین کسا اور اپنے نَوکروں کی تلاش میں جات کو اکِیس کے پاس گیا اور سِمعی جا کر اپنے نَوکروں کو جات سے لے آیا۔
41. اور یہ خبر سُلیما ن کو مِلی کہ سِمعی یروشلیِم سے جات کو گیا تھا اور واپس آ گیا ہے۔
42. تب بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کیا مَیں نے تُجھے خُداوند کی قَسم نہ کِھلائی اور تُجھ کو بتا نہ دِیا کہ یقِین جان لے کہ جِس دِن تُو باہر نِکلا اور اِدھر اُدھر کہِیں گیا تو ضرُور مارا جائے گا؟ اور تُو نے مُجھ سے یہ کہا کہ جو بات مَیں نے سُنی وہ اچّھی ہے۔
43. پس تُو نے خُداوند کی قَسم کو اور اُس حُکم کو جِس کی مَیں نے تُجھے تاکِید کی کیوں نہ مانا؟۔
44. اور بادشاہ نے سِمعی سے یہ بھی کہا تُو اُس ساری شرارت کو جو تُو نے میرے باپ داؤُد سے کی جِس سے تیرا دِل واقِف ہے جانتا ہے ۔ سو خُداوند تیری شرارت کو اُلٹا تیرے ہی سر پر لائے گا۔
45. لیکن سُلیما ن بادشاہ مُبارک ہو گا اور داؤُد کا تخت خُداوند کے حضُور ہمیشہ قائِم رہے گا۔
46. اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو حُکم دِیا ۔ سو اُس نے باہر جا کر اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا اور سلطنت سُلیما ن کے ہاتھ میں مُستحکم ہو گئی۔