37. جَیسے خُداوند میرے مالِک بادشاہ کے ساتھ رہا وَیسے ہی وہ سُلیما ن کے ساتھ رہے اور اُس کے تخت کو میرے مالِک داؤُد بادشاہ کے تخت سے بڑا بنائے۔
38. پس صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کا بیٹا بِنایاہ اور کریتی اور فلیتی گئے اور سُلیما ن کو داؤُد بادشاہ کے خچّر پر سوار کرایا اور اُسے جیحُون پر لائے۔
39. اور صدُوق کاہِن نے خَیمہ سے تیل کا سِینگ لِیا اور سُلیما ن کو مَسح کِیا اور اُنہوں نے نرسِنگا پھُونکا اور سب لوگوں نے کہا سُلیما ن بادشاہ جِیتا رہے۔
40. اور سب لوگ اُس کے پِیچھے پِیچھے آئے اور اُنہوں نے بانسلِیاں بجائِیں اور بڑی خُوشی منائی اَیسا کہ زمین اُن کے شوروغُل سے گُونج اُٹھی۔
41. اور ادُونیّاہ اور اُس کے سب مِہمان جو اُس کے ساتھ تھے کھاہی چُکے تھے کہ اُنہوں نے یہ سُنا اور جب یُوآب کو نرسِنگے کی آوازسُنائی دی تو اُس نے کہا کہ شہر میں یہ ہنگامہ اور شور کیوں مچ رہا ہے؟۔
42. وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ابیاتر کاہِن کا بیٹا یُونتن آیا اور ادُونیّاہ نے اُس سے کہا بِھیتر آ کیونکہ تُو لائِق شخص ہے اور اچھّی خبر لایا ہوگا۔
43. یُونتن نے ادُونیّاہ کو جواب دِیاکہ واقِعی ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ نے سُلیما ن کو بادشاہ بنا دِیا ہے۔
44. اور بادشاہ نے صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایا ہ اور کریتیوں اور فلیتیوں کو اُس کے ساتھ بھیجا سو اُنہوں نے بادشاہ کے خچّر پر اُسے سوار کرایا۔
45. اور صدُوق کاہِن اور ناتن نبی نے جیحُون پر اُس کو مَسح کرکے بادشاہ بنایاہے۔ سو وہ وہِیں سے خُوشی کرتے آئے ہیں اَیسا کہ شہر گُونج گیا۔ وہ شور جو تُم نے سُنا یِہی ہے۔
46. اور سُلیما ن تختِ سلطنت پر بَیٹھ بھی گیا ہے۔
47. ماسِوا اِس کے بادشاہ کے مُلازِم ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ کو مُبارکباد دینے آئے اور کہنے لگے کہ تیرا خُدا سُلیما ن کے نام کو تیرے نام سے زِیادہ مُمتاز کرے اور اُس کے تخت کو تیرے تخت سے بڑا بنائے اور بادشاہ اپنے بِستر پر سرنگُون ہوگیا۔
48. اور بادشاہ نے بھی یُوں فرمایا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے ایک وارِث بخشا کہ وہ میری ہی آنکھوں کے دیکھتے ہُوئے آج میرے تخت پر بَیٹھے۔
49. پِھر تو ادُونیّاہ کے سب مَہمان ڈر گئے اور اُٹھ کھڑے ہُوئے اورہر ایک نے اپنا راستہ لِیا۔
50. اور ادُونیّاہ سُلیما ن کے سبب سے ڈر کے مارے اُٹھا اور جاکر مذبح کے سِینگ پکڑ لِئے۔
51. اور سُلیمان کو یہ بتایا گیا کہ دیکھ ادُونیّا ہ سُلیما ن بادشاہ سے ڈرتا ہے کیونکہ اُس نے مذبح کے سِینگ پکڑ رکھّے ہیں اور کہتا ہے کہ سُلیما ن بادشاہ آج کے دِن مُجھ سے قَسم کھائے کہ وہ اپنے خادِم کو تلوار سے قتل نہیں کرے گا۔
52. سُلیما ن نے کہا اگر وہ اپنے کو لائِق ثابِت کرے تو اُس کا ایک بال بھی زمین پر نہیں گِرے گا پر اگر اُس میں شرارت پائی جائے گی تو وہ مارا جائے گا۔
53. سو سُلیما ن بادشاہ نے لوگ بھیجے اور وہ اُسے مذبح پر سے اُتارلائے۔ اُس نے آکر سُلیمان بادشاہ کو سِجدہ کِیا اور سُلیما ن نے اُس سے کہا اپنے گھر جا۔