5. حُکم کا مقصد یہ ہے کہ پاک دِل اور نیک نِیّت اور بے رِیا اِیمان سے مُحبّت پَیدا ہو۔
6. اِن کو چھوڑ کر بعض شخص بیہُودہ بکواس کی طرف مُتوجِّہ ہو گئے۔
7. اور شرِیعت کے مُعلِّم بننا چاہتے ہیں حالانکہ جو باتیں کہتے ہیں اور جِن کا یقِینی طَور سے دعویٰ کرتے ہیں اُن کو سمجھتے بھی نہیں۔
8. مگر ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت اچّھی ہے بشرطیکہ کوئی اُسے شرِیعت کے طَور پر کام میں لائے۔
9. یعنی یہ سمجھ کر کہ شرِیعت راست بازوں کے لِئے مُقرّر نہیں ہُوئی بلکہ بے شرع اور سرکش لوگوں اور بے دِینوں اور گُنہگاروں اور ناپاکوں اور رِندوں اور ماں باپ کے قاتِلوں اور خُونِیوں۔
10. اور حرام کاروں اور لَونڈے بازوں اور بردہ فروشوں اور جُھوٹوں اور جُھوٹی قَسم کھانے والوں اور اِن کے سِوا صحِیح تعلِیم کے اَور برخِلاف کام کرنے والوں کے واسطے ہے۔
11. یہ خُدایِ مُبارک کے جلال کی اُس خُوشخبری کے مُوافِق ہے جو میرے سپُرد ہُوئی۔
12. مَیں اپنے طاقت بخشنے والے خُداوند مسیِح یِسُو ع کا شُکر کرتا ہُوں کہ اُس نے مُجھے دِیانت دار سمجھ کر اپنی خِدمت کے لِئے مُقرّر کِیا۔