3. اور چُونکہ مُجھے اپنے خُدا کے گھر کی لَو لگی ہے اور میرے پاس سونے اور چاندی کا میرا اپنا خزانہ ہے۔ سو مَیں اُس کو بھی اُن سب چِیزوں کے عِلاوہ جو مَیں نے اُس مُقدّس ہَیکل کے لِئے تیّار کی ہیں اپنے خُدا کے گھر کے لِئے دیتا ہُوں۔
4. یعنی تِین ہزار قِنطار سونا جو اوفیر کا سونا ہے اور سات ہزار قِنطار خالِص چاندی عِمارتوں کی دِیواروں پر منڈھنے کے لِئے۔
5. اور کارِیگروں کے ہاتھ کے ہر قِسم کے کام کے لِئے سونے کی چِیزوں کے واسطے سونا اور چاندی کی چِیزوں کے واسطے چاندی ہے ۔ پس کَون تیّار ہے کہ اپنی خُوشی سے اپنے آپ کو آج خُداوند کے لِئے مخصُوص کرے؟۔
6. تب آبائی خاندانوں کے سرداروں اور اِسرا ئیل کے قبِیلوں کے سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور شاہی کام کے ناظِموں نے اپنی خُوشی سے تیّار ہو کر۔
7. خُدا کے گھر کے کام کے لِئے سونا پانچ ہزار قِنطار اور دس ہزار دِرہم اور چاندی دس ہزار قِنطار اور پِیتل اٹھارہ ہزار قِنطار اور لوہا ایک لاکھ قِنطار دِیا۔
8. اور جِن کے پاس جواہِر تھے اُنہوں نے اُن کو جیرسونی یحیئیل کے ہاتھ میں خُداوند کے گھر کے خزانہ کے لِئے دے ڈالا۔
9. تب لوگ شادمان ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنی خُوشی سے دِیا کیونکہ اُنہوں نے پُورے دِل سے رضامندی سے خُداوند کے لِئے دِیا تھا اور داؤُ دبادشاہ بھی نِہایت شادمان ہُؤا۔
10. پس داؤُ دنے ساری جماعت کے آگے خُداوند کا شُکر کِیا اور داؤُ دکہنے لگا کہ اَے خُداوند ہمارے باپ اِسرا ئیل کے خُدا تُو ابدُالآباد مُبارک ہو۔
11. اَے خُداوند عظمت اور قُدرت اور جلال اور غلبہ اور حشمت تیرے ہی لِئے ہیں کیونکہ سب کُچھ جو آسمان اور زمِین میں ہے تیرا ہے ۔ اَے خُداوند بادشاہی تیری ہے اور تُو ہی بحَیثیتِ سردار سبھوں سے مُمتاز ہے۔
12. اور دَولت اور عِزّت تیری طرف سے آتی ہیں اور تُو سبھوں پر حُکومت کرتا ہے اور تیرے ہاتھ میں قُدرت اور توانائی ہیں اور سرفراز کرنا اور سبھوں کو زور بخشنا تیرے ہاتھ میں ہے۔
13. اور اب اَے ہمارے خُدا ہم تیرا شُکر اور تیرے جلالی نام کی تعرِیف کرتے ہیں۔
14. پر مَیں کَون اور میرے لوگوں کی حقِیقت کیا کہ ہم اِس طرح سے خُوشی خُوشی نذرانہ دینے کے قابِل ہوں؟ کیونکہ سب چِیزیں تیری طرف سے مِلتی ہیں اور تیری ہی چِیزوں میں سے ہم نے تُجھے دِیا ہے۔
15. کیونکہ ہم تیرے آگے پردیسی اور مُسافِر ہیں جَیسے ہمارے سب باپ دادا تھے ۔ ہمارے دِن رُویِ زمِین پر سایہ کی طرح ہیں اور قیام نصِیب نہیں۔
16. اَے خُداوند ہمارے خُدا یہ سارا ذخِیرہ جو ہم نے تیّار کِیا ہے کہ تیرے پاک نام کے لِئے ایک گھر بنائیں تیرے ہی ہاتھ سے مِلا ہے اور سب تیرا ہی ہے۔
17. اَے میرے خُدا مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ تُو دِل کو جانچتا ہے اور راستی میں تیری خُوشنُودی ہے ۔ مَیں نے تو اپنے دِل کی راستی سے یہ سب کُچھ رضامندی سے دِیا اور مُجھے تیرے لوگوں کو جو یہاں حاضِر ہیں تیرے حضُورخُوشی خُوشی دیتے دیکھ کر مسرّت حاصِل ہُوئی۔
18. اَے خُداوند ہمارے باپ دادا ابرہام اِضحا ق اور اِسرا ئیل کے خُدا اپنے لوگوں کے دِل کے خیال اور تصوُّر میں یہ بات سدا جمائے رکھ اور اُن کے دِل کو اپنی جانِب مُستعِّد کر۔
19. اور میرے بیٹے سُلیما ن کو اَیسا کامِل دِل عطا کر کہ وہ تیرے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو مانے اور اِن سب باتوں پر عمل کرے اور اُس ہَیکل کو بنائے جِس کے لِئے مَیں نے تیّاری کی ہے۔
20. پِھر داؤُ دنے ساری جماعت سے کہا اب اپنے خُداوند خُدا کو مُبارک کہو ۔ تب ساری جماعت نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو مُبارک کہا اور سر جُھکا کر اُنہوں نے خُداوند اور بادشاہ کے آگے سِجدہ کِیا۔
21. اور دُوسرے دِن خُداوند کے لِئے ذبِیحوں کو ذبح کِیا اور خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں یعنی ایک ہزار بَیل اور ایک ہزار مینڈھے اور ایک ہزار برّے مع اُن کے تپاونوں کے چڑھائے اور بکثرت قُربانیاں کِیں جو سارے اِسرا ئیل کے لِئے تِھیں۔