1. اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناحس مَر گیا اور اُس کا بیٹا اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔
2. تب داؤُ دنے کہا کہ مَیں ناحس کے بیٹے حنُو ن کے ساتھ نیکی کرُوں گا کیونکہ اُس کے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی۔ پس داؤُ دنے قاصِد بھیجے تاکہ اُس کے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔سو داؤُ دکے خادِم بنی عمُّون کے مُلک میں حنُو ن کے پاس آئے کہ اُسے تسلّی دیں۔
3. پر بنی عمُّون کے امِیروں نے حنُو ن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤُ دتیرے باپ کی عِزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں؟ کیا اُس کے خادِم تیرے مُلک کا حال دریافت کرنے اور اُسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے ہیں؟۔
4. تب حنُو ن نے داؤُ دکے خادِموں کو پکڑا اور اُن کی داڑھی مُونچھیں مُنڈوا کر اُن کی آدھی پوشاک اُن کے سُرینوں تک کٹوا ڈالی اور اُن کو روانہ کر دِیا۔