یشُوع 2:3-16 Urdu Bible Revised Version (URD)

3. اور یرِیحوُ کے بادشاہ نے راحب کو کہلا بھیجا کہ اُن لوگوں کو جو تیرے پاس آئے اور تیرے گھر میں داخِل ہُوئے ہیں نِکال لا اِس لِئے کہ وہ اِس سارے مُلک کی جاسُوسی کرنے کو آئے ہیں۔

4. تب اُس عَورت نے اُن دونوں مَردوں کو لے کر اور اُن کو چُھپا کر یُوں کہہ دِیا کہ وہ مَرد میرے پاس آئے تو تھے پر مُجھے معلُوم نہ ہُؤا کہ وہ کہاں کے تھے۔

5. اور پھاٹک بند ہونے کے وقت کے قرِیب جب اندھیرا ہوگیا وہ مَرد چل دِئے اور مَیں نہیں جانتی ہُوں کہ وہ کہاں گئے ۔ سو جلد اُن کا پِیچھا کرو کیونکہ تُم ضرُوراُن کو جا لو گے۔

6. لیکن اُس نے اُن کو اپنی چھت پر چڑھا کر سَن کی لکڑِیوں کے نِیچے جو چھت پر ترتِیب سے دھری تِھیں چُھپا دِیاتھا۔

7. اور یہ لوگ یَردن کے راستہ پر پایابوں تک اُن کے پِیچھے گئے اور جُوں ہی اُن کا پِیچھا کرنے والے پھاٹک سے نِکلے اُنہوں نے پھاٹک بند کر لِیا۔

8. تب راحب چھت پر اُن مَردوں کے لیٹ جانے سے پہلے اُن کے پاس گئی۔

9. اور اُن سے یُوں کہنے لگی کہ مُجھے یقِین ہے کہ خُداوندنے یہ مُلک تُم کو دِیا ہے اور تُمہارا رُعب ہم لوگوںپر چھا گیا ہے اور اِس مُلک کے سب باشِندے تُمہارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔

10. کیونکہ ہم نے سُن لِیا ہے کہ جب تُم مِصر سے نِکلے تو خُداوند نے تُمہارے آگے بحرِ قُلزم کے پانی کو سُکھادِیا اور تُم نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سِیحو ن اور عوج سے جو یَردن کے اُس پار تھے اور جِن کو تُم نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا کیا کیا کِیا۔

11. یہ سب کُچھ سُنتے ہی ہمارے دِل پِگھل گئے اور تُمہارے باعِث پِھر کِسی شخص میں جان باقی نہ رہی کیونکہ خُداوندتُمہارا خُدا ہی اُوپر آسمان کا اور نِیچے زمِین کا خُداہے۔

12. سو اب مَیں تُمہاری مِنّت کرتی ہُوں کہ مُجھ سے خُداوندکی قَسم کھاؤ کہ چُونکہ مَیں نے تُم پر مِہربانی کی ہے تُم بھی میرے باپ کے گھرانے پر مِہربانی کرو گے اورمُجھے کوئی سچّا نِشان دو۔

13. کہ تُم میرے باپ اور ماں اور بھائِیوں اور بہنوں کواور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو سلامت بچا لو گے اور ہماری جانوں کو مَوت سے محفُوظ رکھّو گے۔

14. اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہماری جان تُمہاری جان کی کفِیل ہو گی بشرطیکہ تُم ہمارے اِس کام کا ذِکر نہ کر دو اور اَیسا ہو گا کہ جب خُداوند اِس مُلک کو ہمارے قبضہ میں کر دے گا تو ہم تیرے ساتھ مِہربانی اور وفاداری سے پیش آئیں گے۔

15. تب اُس عَورت نے اُن کو کِھڑکی کے راستہ رسّی سے نِیچے اُتار دِیا کیونکہ اُس کا گھر شہر کی دِیوار پر بنا تھااور وہ دِیوار پر رہتی تھی۔

16. اور اُس نے اُن سے کہا کہ پہاڑ کو چل دو تا نہ ہوکہ پِیچھا کرنے والے تُم کو مِل جائیں اور تِین دِن تک وہِیں چُھپے رہنا جب تک پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئیں ۔ اِس کے بعد اپنا راستہ لینا۔

یشُوع 2