20. اُن پر افسوس جو بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی کہتے ہیں اور نُور کی جگہ تارِیکی کو اور تارِیکی کی جگہ نُورکو دیتے ہیں اور شِیرِینی کے بدلے تلخی اور تلخی کے بدلے شِیرِینی رکھتے ہیں!۔
21. اُن پر افسوس جو اپنی نظر میں دانِش مند اور اپنی نِگاہ میں صاحِبِ اِمتیاز ہیں!۔
22. اُن پر افسوس جو مَے پِینے میں زورآور اور شراب مِلانے میں پہلوان ہیں۔
23. جو رِشوت لے کر شرِیروں کو صادِق اورصادِقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں!۔
24. پس جِس طرح آگ بُھوسے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہُؤاپُھوس بَیٹھ جاتا ہے اُسی طرح اُن کی جڑ بوسِیدہ ہو گی اور اُن کی کلی گرد کی طرح اُڑ جائے گی کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کی شرِیعت کو ترک کِیا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے کلام کو حقِیر جانا۔
25. اِس لِئے خُداوند کا قہر اُس کے لوگوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا اور اُن کو مارا چُنانچہ پہاڑ کانپ گئے اور اُن کی لاشیں بازاروں میں غلاظت کی مانِند پڑی ہیں ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیابلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔
26. اور وہ قَوموں کے لِئے دُور سے جھنڈا کھڑا کرے گا اوراُن کو زمِین کی اِنتہا سے سُسکار کر بُلائے گا اور دیکھ وہ دَوڑے چلے آئیں گے۔
27. نہ کوئی اُن میں تھکے گا نہ پِھسلے گا ۔ نہ کوئی اُونگھے گا نہ سوئے گا ۔ نہ اُن کا کمربند کُھلے گا اور نہ اُن کی جُوتِیوں کا تسمہ ٹُوٹے گا۔
28. اُن کے تِیر تیز ہیں اور اُن کی سب کمانیں کشِیدہ ہوں گی ۔ اُن کے گھوڑوں کے سُم چقماق اور اُن کی گاڑِیاں گِردبادکی مانِند ہوں گی۔
29. وہ شیرنی کی مانِند گرجیں گے ۔ ہاں وہ جوان شیروں کی طرح دھاڑیں گے وہ غُرّا کر شِکار پکڑیں گے اور اُسے بے روک ٹوک لے جائیں گے اور کوئی بچانے والا نہ ہو گا۔
30. اور اُس روز وہ اُن پر اَیسا شور مچائیں گے جَیسا سمُندرکا شور ہوتا ہے اور اگر کوئی اِس مُلک پر نظر کرے توبس اندھیرا اور تنگ حالی ہے اور رَوشنی اُس کے بادلوں سے تارِیک ہو جاتی ہے۔