23. اَے آسمانو گاؤ کہ خُداوند نے یہ کِیا ۔اَے اسفلِ زمِین للکار!اَے پہاڑو! اَے جنگل اور اُس کے سب درختو!نغمہ پردازی کروکیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیااور اِسرائیلمیں اپنا جلال ظاہِر کرے گا۔
24. خُداوند تیرا فِدیہ دینے والاجِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایایُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند سب کاخالِق ہُوں۔مَیں ہی اکیلا آسمان کو تاننےاور زمِین کو بِچھانے والا ہُوں کَون میرا شرِیکہے؟۔
25. مَیں جُھوٹوں کے نِشانوں کو باطِل کرتا اور فال گِیروںکو دِیوانہ بناتا ہُوںاور حِکمت والوں کو ردّ کرتا اوراُن کی حِکمت کوحماقت ٹھہراتا ہُوں۔
26. اپنے خادِم کے کلام کو ثابِت کرتااور اپنے رسُولوں کی مصلحت کو پُورا کرتا ہُوںجو یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ آباد ہوجائے گااور یہُودا ہ کے شہروں کی بابت کہ وہ تعمِیر کِئے جائیں گےاور مَیں اُس کے کھنڈروں کو تعمِیر کرُوں گا۔