21. کیا تُم نہیں جانتے؟کیا تُم نے نہیں سُنا؟کیا یہ بات اِبتدا ہی سے تُم کو بتائی نہیں گئی؟کیا تُم بِنایِ عالم سے نہیں سمجھے؟۔
22. وہ مُحِیطِ زمِین پر بَیٹھا ہےاور اُس کے باشِندے ٹِڈّوں کی مانِند ہیں۔وہ آسمان کو پردہ کی مانِند تانتا ہےاور اُس کو سکُونت کے لِئے خَیمہ کی مانِند پَھیلاتاہے۔
23. جو شاہزادوں کو ناچِیز کر ڈالتااور دُنیا کے حاکِموں کو ہیچ ٹھہراتا ہے۔
24. وہ ہنُوز لگائے نہ گئےوہ ہنُوز بوئے نہ گئے ۔اُن کاتنہ ہنُوز زمِین میں جڑ نہ پکڑ چُکاکہ وہ فقط اُن پر پُھونک مارتا ہے اور وہ خُشکہو جاتے ہیںاور گِردباداُن کو بُھوسے کی مانِند اُڑا لے جاتا ہے۔
25. وہ قُدُّوس فرماتا ہے تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے ؟اور مَیں کِس چِیز سے مُشابہ ہُوں گا۔
26. اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھاؤاور دیکھو کہ اِن سب کا خالِق کَون ہے۔وُہی جو اِن کے لشکر کو شُمار کر کے نِکالتاہےاور اُن سب کو نام بنام بُلاتا ہےاُس کی قُدرت کی عظمت اور اُس کے بازُو کیتوانائی کے سبب سے ایک بھی غَیرحاضِرنہیں رہتا۔
27. پس اَے یعقُو ب! تُو کیوں یُوں کہتا ہےاور اَے اِسرائیل !تُو کِس لِئے اَیسی بات کرتا ہےکہ میری راہ خُداوندسے پوشِیدہ ہےاور میری عدالت میرے خُدا سے گُذر گئی؟۔
28. کیا تُو نہیں جانتا؟کیا تُو نے نہیں سُنا کہخُداوندخُدایِ ابدی و تمام زمِین کا خالِق تھکتا نہیںاور ماندہ نہیں ہوتا؟اُس کی حِکمت اِدراک سے باہر ہے۔
29. وہ تھکے ہُوئے کو زور بخشتا ہے اور ناتوان کی توانائیکو زِیادہ کرتا ہے۔
30. نَوجوان بھی تھک جائیں گے اور ماندہ ہوں گےاور سُورمابِالکُل گِر پڑیں گے۔
31. لیکن خُداوند کا اِنتظار کرنے والے ازسرِ نَو زورحاصِلکریں گے ۔وہ عُقابوں کی مانِند بال و پر سے اُڑیں گےوہ دَوڑیں گے اور نہ تھکیں گے ۔وہ چلیں گے اور ماندہ نہ ہوں گے۔