5. کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کی طرف سے رویا کی وادی میں یہ دُکھ اور پامالی و بے قراری اور دِیواروں کو گِرانے اور پہاڑوں تک فریاد پُہنچانے کا دِن ہے۔
6. کیونکہ عیلا م نے جنگی رتھوں اور سواروں کے ساتھ ترکش اُٹھا لِیا اور قِیر نے سِپر کا غِلاف اُتار دِیا۔
7. اور یُوں ہُؤا کہ تیری بِہترِین وادِیاں جنگی رتھوں سے معمُور ہو گئِیں اور سواروں نے پھاٹک پر صف آرائی کی۔
8. اور یہُودا ہ کا نِقاب اُتارا گیااور تُو اب دشتِ محلّ کے سِلاح خانہ پر نِگاہ کرتا ہے۔
9. اور تُم نے داؤُد کے شہر کے رخنے دیکھے کہ بے شُمارہیں اور تُم نے نِیچے کے حَوض میں پانی جمع کِیا۔
10. اور تُم نے یروشلیِم کے گھروں کو گِنا اور اُن کو گِرایاتاکہ شہر پناہ کو مضبُوط کرو۔
11. اور تُم نے پُرانے حَوض کے پانی کے لِئے دونوں دِیواروں کے درمِیان ایک اَور حَوض بنایا لیکن تُم نے اُس کے پانی پر نِگاہ نہ کی اور اُس کی طرف جِس نے قدِیم سے اُس کی تدبِیر کی مُتوجِّہ نہ ہُوئے۔
12. اور اُس وقت خُداوند ربُّ الافواج نے رونے اور ماتم کرنے اور سر مُنڈانے اور ٹاٹ سے کمر باندھنے کا حُکم دِیا تھا۔
13. لیکن دیکھو خُوشی اور شادمانی ۔ گائے بَیل کو ذبح کرنااور بھیڑ بکری کو حلال کرنا اور گوشت خواری و مَے نوشی کہ آؤ کھائیں اور پِئیں کیونکہ کل تو ہم مَریں گے۔
14. اور ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا کہ تُمہاری اِس بدکرداری کا کفّارہ تُمہارے مَرنے تک بھی نہ ہو سکے گا۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔
15. خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُس خزانچی شبنا ہ پاس جو محلّ پر مُعیّن ہے جا اور کہہ۔
16. تُو یہاں کیا کرتا ہے؟اور تیرا یہاں کَون ہے کہ تُویہاں اپنے لِئے قبر تراشتا ہے؟ بُلندی پر اپنی گور تراشتاہے اور چٹان میں اپنے لِئے گھر کُھداوتا ہے۔
17. دیکھ اَے زبردست! خُداوند تُجھ کو زور سے دُور پھینک دے گا ۔ وہ یقِیناً تُجھے پکڑ رکھّے گا۔
18. وہ بے شک تُجھ کو گیند کی مانِند گُھما گُھما کر وسِیع مُلک میں اُچھالے گا ۔ وہاں تُو مَرے گا اور تیری حشمت کے رتھ وہِیں رہیں گے اَے اپنے آقا کے گھر کی رُسوائی۔
19. اور مَیں تُجھے تیرے مَنصب سے برطرف کرُوں گا ۔ ہاں وہ تُجھے تیری جگہ سے کھینچ اُتارے گا۔
20. اور اُس روز یُوں ہو گا کہ مَیں اپنے بندہ الِیاقِیم بِن خِلقیاہ کو بُلاؤُں گا۔