17. نیکوکاری سِیکھو۔ اِنصاف کے طالِب ہو ۔ مظلُوموں کی مدد کرو ۔ یتِیموں کی فریاد رسی کرو ۔ بیواؤں کے حامی ہو۔
18. اب خُداوند فرماتا ہے آؤ ہم باہم حُجّت کریں ۔ اگرچہ تُمہارے گُناہ قِرمزی ہوں وہ برف کی مانِند سفید ہو جائیں گے اور ہرچند وہ ارغوانی ہوں تَو بھی اُون کی مانِند اُجلے ہوں گے۔
19. اگر تُم راضی اور فرمانبردار ہو تو زمِین کے اچّھے اچّھے پَھل کھاؤ گے۔
20. پر اگر تُم اِنکار کرو اور باغی ہو تو تلوار کا لُقمہ ہو جاؤ گے کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔
21. وفادار بستی کَیسی بدکار ہو گئی! وہ تو اِنصاف سے معمُورتھی اور راست بازی اُس میں بستی تھی لیکن اب خُونی رہتے ہیں۔
22. تیری چاندی مَیل ہو گئی ۔ تیری مَے میں پانی مِل گیا۔
23. تیرے سردار گردن کش اور چوروں کے ساتھی ہیں۔اُن میں سے ہر ایک رِشوت دوست اور اِنعام کا طالِب ہے ۔ وہ یتِیموں کا اِنصاف نہیں کرتے اور بیواؤں کی فریاد اُن تک نہیں پُہنچتی۔
24. اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا قادِر یُوں فرماتا ہے کہ آہ مَیں ضرُور اپنے مُخالِفوں سے آرام پاؤُں گا اور اپنے دُشمنوں سے اِنتِقام لُوں گا۔
25. اور مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تیری مَیل بِالکُل دُور کر دُوں گا اور اُس رانگے کو جو تُجھ میں مِلا ہے جُدا کرُوں گا۔
26. اور مَیں تیرے قاضِیوں کو پہلے کی طرح اور تیرے مُشِیروں کو اِبتدا کے مُطابِق بحال کرُوں گا ۔ اِس کے بعد تُو راست بازبستی اور وفادار آبادی کہلائے گی۔