پَیدایش 43:27-34 Urdu Bible Revised Version (URD)

27. اُس نے اُن سے خیر و عافِیّت پُوچھی اور کہا کہ تُمہارا بُوڑھا باپ جِس کا تُم نے ذِکر کِیا تھا اچھّا تو ہے؟ کیا وہ اب تک جِیتا ہے؟۔

28. اُنہوں نے جواب دِیا تیرا خادِم ہمارا باپ خیریت سے ہے اور اب تک جِیتا ہے۔ پِھر وہ سر جُھکا جُھکا کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔

29. پِھر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اپنے بھائی بِنیمین کو جو اُس کی ماں کا بیٹا تھا دیکھا اور کہا کہ تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی جِس کا ذِکر تُم نے مُجھ سے کِیا تھا یِہی ہے؟ پِھر کہا کہ اَے میرے بیٹے! خُدا تُجھ پر مِہربان رہے۔

30. تب یُوسف نے جلدی کی کیونکہ بھائی کو دیکھ کر اُس کا جی بھر آیا اور وہ چاہتا تھا کہ کہِیں جا کر روئے ۔ سو وہ اپنی کوٹھری میں جا کر وہاں رونے لگا۔

31. پِھر وہ اپنا مُنہ دھو کر باہر نِکلا اور اپنے کو ضبط کر کے حُکم دِیا کہ کھانا چُنو۔

32. اور اُنہوں نے اُس کے لِئے الگ اور اُن کے لِئے جُدا اور مِصرِیوں کے لِئے جو اُس کے ساتھ کھاتے تھے جُدا کھانا چُنا کیونکہ مِصر کے لوگ عِبرانیوں کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے تھے کیونکہ مِصرِیوں کو اِس سے کراہِیّت ہے۔

33. اور یُوسف کے بھائی اُس کے سامنے ترتِیب وار اپنی عُمر کی بڑائی اور چھوٹائی کے مُطابِق بَیٹھے اور آپس میں حَیران تھے۔

34. پِھر وہ اپنے سامنے سے کھانا اُٹھا کر حِصّے کر کر کے اُن کو دینے لگا اور بِنیمین کا حِصّہ اُن کے حِصّوں سے پانچ گُنا زِیادہ تھا اور اُنہوں نے مَے پی اور اُس کے ساتھ خُوشی منائی۔

پَیدایش 43