1. اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ یہُوداہ اپنے بھائِیوں سے جُدا ہو کر ایک عدُلّامی آدمی کے پاس جِس کا نام حِیر ہ تھا گیا۔
2. اور یہُودا ہ نے وہاں سُو ع نام کِسی کنعا نی کی بیٹی کو دیکھا اور اُس سے بیاہ کر کے اُس کے پاس گیا۔
3. وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا جِس کا نام اُس نے عیر رکھّا۔
4. اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور ایک بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام اونان رکھّا۔
5. پِھر اُس کے ایک اور بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام سیلہ رکھّا اور یہُوداہ کزِیب میں تھا جب اِس عَورت کے یہ لڑکا ہُؤا۔
6. اور یہُوداہ اپنے پہلوٹھے بیٹے عیر کے لِئے ایک عَورت بیاہ لایا جِس کا نام تمر تھا۔
7. اور یہُوداہ کا پہلوٹھا بیٹا عیر خُداوند کی نِگاہ میں شرِیر تھا ۔ سو خُداوند نے اُسے ہلاک کر دِیا۔
8. تب یہُوداہ نے اونان سے کہا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جا اور دیور کا حق ادا کر تاکہ تیرے بھائی کے نام سے نسل چلے۔
9. اور اونان جانتا تھا کہ یہ نسل میری نہ کہلائے گی ۔ سو یُوں ہُؤا کہ جب وہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جاتا تو نُطفہ کو زمِین پر گِرا دیتا تھا کہ مبادا اُس کے بھائی کے نام سے نسل چلے۔
10. اور اُس کا یہ کام خُداوند کی نظر میں بُہت بُرا تھا اِس لِئے اُس نے اُسے بھی ہلاک کِیا۔
11. تب یہُوداہ نے اپنی بہُو تمر سے کہا کہ میرے بیٹے سیلہ کے بالغ ہونے تک تو اپنے باپ کے گھر بیوہ بَیٹھی رہ کیونکہ اُس نے سوچا کہ کہِیں یہ بھی اپنے بھائِیوں کی طرح ہلاک نہ ہو جائے سو تمر اپنے باپ کے گھر میں جا کر رہنے لگی۔
12. اور ایک عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ سُوع کی بیٹی جو یہُوداہ کی بِیوی تھی مَر گئی اور جب یہُوداہ کو اُس کا غم بُھولا تو وہ اپنے عدُلّامی دوست حِیرہ کے ساتھ اپنی بھیڑوں کی پشم کے کترنے والوں کے پاس تِمنَت کو گیا۔
13. اور تمر کو یہ خبر مِلی کہ تیرا خُسر اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کے لِئے تِمنَت کو جا رہا ہے۔
14. تب اُس نے اپنے رنڈاپے کے کپڑوں کو اُتار پھینکا اور بُرقع اوڑھا اور اپنے کو ڈھانکا اور عَینیم کے پھاٹک کے برابر جو تِمنَت کی راہ پر ہے جا بَیٹھی کیونکہ اُس نے دیکھا کہ سیلہ بالغ ہو گیا مگر یہ اُس سے بیاہی نہیں گئی۔