25. جب صُبح کو معلُوم ہُؤا کہ یہ تو لیاہ ہے تب اُس نے لابن سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ کیا مَیں نے جو تیری خِدمت کی وہ راخِل کی خاطِر نہ تھی؟ پِھر تُو نے کیوں مُجھے دھوکا دِیا؟۔
26. لابن نے کہا ہمارے مُلک میں یہ دستُور نہیں کہ پہلوٹھی سے پہلے چھوٹی کو بیاہ دیں۔
27. تُو اِس کا ہفتہ پُورا کر دے پِھر ہم دُوسری بھی تُجھے دے دیں گے جِس کی خاطِر تُجھے سات برس اَور میری خِدمت کرنی ہو گی۔
28. یعقُوب نے اَیسا ہی کِیا کہ لیاہ کا ہفتہ پُورا کِیا تب لابن نے اپنی بیٹی راخِل بھی اُسے بیاہ دی۔
29. اور اپنی لَونڈی بِلہا ہ اپنی بیٹی راخِل کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔
30. سو وہ راخِل سے بھی ہم آغوش ہُؤا اور وہ لیاہ سے زیادہ راخِل کو چاہتا تھا اور سات برس اَور ساتھ رہ کر لابن کی خِدمت کی۔
31. اور جب خُداوند نے دیکھا کہ لیاہ سے نفرت کی گئی تو اُس نے اُس کا رَحِم کھولا مگر راخِل بانجھ رہی۔
32. اور لیاہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام رُوبِن رکھّا کیونکہ اُس نے کہا کہ خُداوند نے میرا دُکھ دیکھ لِیا سو میرا شَوہر اب مُجھے پیار کرے گا۔
33. وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ خُداوند نے سُنا کہ مُجھ سے نفرت کی گئی اِس لِئے اُس نے مُجھے یہ بھی بخشا ۔ سو اُس نے اُس کا نام شمعُو ن رکھّا۔
34. اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب اِس بار میرے شَوہر کو مجھ سے لگن ہو گی کیونکہ اُس سے میرے تِین بیٹے ہُوئے اِس لِئے اُس کا نام لاوی رکھّا گیا۔
35. اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب مَیں خُداوند کی سِتایش کرُوں گی اِس لِئے اُس کا نام یہُوداہ رکھّا ۔ پِھر اُس کے اَولاد ہونے میں توقُّف ہُؤا۔