27. اور وہ لڑکے بڑھے اور عیسو شِکار میں ماہِر ہو گیا اور جنگل میں رہنے لگا اور یعقُوب سادہ مِزاج ڈیروں میں رہنے والا آدمی تھا۔
28. اور اِضحا ق عیسو کو پیار کرتا تھا کیونکہ وہ اُس کے شِکار کا گوشت کھاتا تھا اور رِبقہ یعقُوب کو پیار کرتی تھی۔
29. اور یعقُوب نے دال پکائی اور عیسو جنگل سے آیا اور بے دَم ہو رہا تھا۔
30. اور عیسو نے یعقُوب سے کہا کہ یہ جو لال لال ہے مُجھے کِھلا دے کیونکہ مَیں بے دَم ہو رہا ہُوں۔ اِسی لِئے اُس کا نام ادُو م بھی ہو گیا۔
31. تب یعقُوب نے کہا تُو آج اپنا پہلوٹھے کا حق میرے ہاتھ بیچ دے۔
32. عیسو نے کہا دیکھ مَیں تو مرا جاتا ہُوں پہلوٹھے کا حق میرے کِس کام آئے گا؟۔
33. تب یعقُوب نے کہا کہ آج ہی مُجھ سے قَسم کھا ۔اُس نے اُس سے قَسم کھائی اور اُس نے اپنا پہلوٹھے کا حق یعقُوب کے ہاتھ بیچ دِیا۔
34. تب یعقُوب نے عیسو کو روٹی اور مسُور کی دال دی ۔ وہ کھا پی کر اُٹھا اور چلا گیا ۔یُوں عیسو نے اپنے پہلوٹھے کے حق کو ناچِیز جانا۔