پَیدایش 24:30-43 Urdu Bible Revised Version (URD)

30. اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُس کی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہ کا بیان بھی سُن لِیا کہ اُس شخص نے مُجھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہِیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدِیک اُونٹوں کے پاس کھڑا ہے۔

31. تب اُس سے کہا اَے تُو جو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے اندر چل ۔ باہر کیوں کھڑا ہے؟ مَیں نے گھر کو اور اُونٹوں کے لِئے بھی جگہ کو تیّار کر لِیا ہے۔

32. پس وہ آدمی گھر میں آیا اور اُس نے اُس کے اُونٹوں کو کھولا اور اُونٹوں کے لِئے بھوسا اور چارا اور اُس کے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں کے پاؤں دھونے کو پانی دِیا۔

33. اور کھانا اُس کے آگے رکھّا گیا پر اُس نے کہا کہ مَیں جب تک اپنا مطلب بیان نہ کر لُوں نہیں کھاؤں گا۔اُس نے کہا اچھّا کہہ۔

34. تب اُس نے کہا کہ مَیں ابرہام کا نوکر ہُوں۔

35. اور خُداوند نے میرے آقا کو بڑی برکت دی ہے اور وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا ہے اور اُس نے اُسے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور سونا چاندی اور لَونڈِیاں اور غُلام اور اُونٹ اور گدھے بخشے ہیں۔

36. اور میرے آقا کی بِیوی سارہ کے جب وہ بُڑھیا ہو گئی اُس سے ایک بیٹا ہُؤا ۔ اُسی کو اُس نے اپنا سب کُچھ دے دِیا ہے۔

37. اور میرے آقا نے مُجھے قَسم دے کر کہا ہے کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن کے مُلک میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہ بیاہنا۔

38. بلکہ تُو میرے باپ کے گھر اور میرے رِشتہ داروں میں جانا اور میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔

39. تب میں نے اپنے آقا سے کہا شاید وہ عَورت میرے ساتھ آنا نہ چاہے۔

40. تب اُس نے مُجھ سے کہا کہ خُداوند جِس کے حضُور مَیں چلتا رہا ہُوں اپنا فرِشتہ تیرے ساتھ بھیجے گا اور تیرا سفر مُبارک کرے گا ۔ تُو میرے رِشتہ داروں اور میرے باپ کے خاندان میں سے میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔

41. اور جب تُو میرے خاندان میں جا پُہنچے گا تب میری قَسم سے چُھوٹے گا اور اگر وہ کوئی لڑکی نہ دیں تو بھی تُو میری قَسم سے چُھوٹا۔

42. سو مَیں آج پانی کے اُس چشمہ پر آ کر کہنے لگا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا اگر تُو میرے سفر کو جو مَیں کر رہا ہُوں مُبارک کرتا ہے۔

43. تو دیکھ مَیں پانی کے چشمہ کے پاس کھڑا ہوتا ہُوں اور اَیسا ہو کہ جو لڑکی پانی بھرنے نِکلے اور مَیں اُس سے کہُوں کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا پانی مُجھے پلا دے۔

پَیدایش 24