6. جِس میں لِکھا تھا کہاَور قَوموں میں یہ افواہ ہے اورجشمُو یِہی کہتا ہے کہ تیرااور یہُودیوں کااِرادہ بغاوت کرنے کا ہے ۔ اِسی سببسے تُو شہر پناہ بناتا ہے اور تُو اِن باتوں کے مُطابِق اُنکا بادشاہ بننا چاہتا ہے۔
7. اور تُو نے نبِیوں کو بھیمُقرّر کِیا کہ یروشلیِم میں تیرے حق میں مُنادی کریںاور کہیں کہ یہُودا ہ میں ایک بادشاہ ہے ۔ پس اِنباتوں کے مُطابِق بادشاہ کو اِطلاع کی جائے گی ۔سو اب آ ہم باہم مشورَہ کریں۔
8. تب مَیں نے اُس کے پاس کہلا بھیجا جو تُو کہتا ہے اِس طرح کی کوئی بات نہیں ہُوئی بلکہ تُو یہ باتیں اپنے ہی دِل سے بناتا ہے۔
9. وہ سب تو ہم کو ڈرانا چاہتے تھے اور کہتے تھے کہ اِس کام میں اُن کے ہاتھ اَیسے ڈِھیلے پڑ جائیں گے کہ وہ ہونے ہی کا نہیں پر اب اَے خُدا تُو میرے ہاتھوں کو زور بخش۔
10. پِھر مَیں سمعیا ہ بِن دِلایا ہ بِن مُہیَطبیل کے گھر گیا ۔ وہ گھر میں بند تھا ۔ اُس نے کہا ہم خُدا کے گھر میں ہَیکل کے اندر مِلیں اور ہَیکل کے دروازوں کوبند کر لیں کیونکہ وہ تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے ۔ وہ ضرُور رات کو تُجھے قتل کرنے کو آئیں گے۔
11. مَیں نے کہا کیا مُجھ سا آدمی بھاگے؟ اور کَون ہے جومُجھ سا ہو اور اپنی جان بچانے کو ہَیکل میں گُھسے؟ مَیں اندر نہیں جانے کا۔
12. اور مَیں نے معلُوم کر لِیا کہ خُدا نے اُسے نہیں بھیجا تھا لیکن اُس نے میرے خِلاف پیشِینگوئی کی بلکہ سنبلّط اور طُوبیا ہ نے اُسے اُجرت پر رکھّا تھا۔
13. اور اُس کو اِس لِئے اُجرت دی گئی تاکہ مَیں ڈر جاؤُں اور اَیسا کام کر کے خطاکار ٹھہرُوں اور اُن کو بُری خبرپَھیلانے کا مضمُون مِل جائے تاکہ مُجھے ملامت کریں۔
14. اَے میرے خُدا طُوبیا ہ اور سنبلّط کو اُن کے اِن کاموں کے لِحاظ سے اور نَوعِید یاہ نبِیّہ کو بھی اورباقی نبِیوں کو جو مُجھے ڈرانا چاہتے تھے یاد رکھ۔
15. غرض باون دِن میں الُول مہِینے کی پچِّیسوِیں تارِیخ کو شہر پناہ بن چُکی۔
16. جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قَومیں ڈرنے لگِیں اور اپنی ہی نظر میں خُود ذلِیل ہو گئِیں کیونکہ اُنہوں نے جان لِیا کہ یہ کام ہمارے خُدا کی طرف سے ہُؤا۔
17. اِس کے سِوا اُن دِنوں میں یہُودا ہ کے امِیر بُہت سے خط طُوبیا ہ کو بھیجتے تھے اور طُوبیا ہ کے خط اُن کے پاس آتے تھے۔
18. کیونکہ یہُودا ہ میں بُہت لوگوں نے اُس سے قَول و قرارکِیا تھا اِس لِئے کہ وہ سِکنیا ہ بِن ارخ کا دامادتھا اور اُس کے بیٹے یہُوحانا ن نے مُسلاّ م بِن برکیا ہ کی بیٹی کو بیاہ لِیا تھا۔
19. اور وہ میرے آگے اُس کی نیکیوں کا بیان بھی کرتے تھے اور میری باتیں اُسے سُناتے تھے اور طُوبیا ہ مُجھے ڈرانے کو چِٹّھیاں بھیجا کرتا تھا۔