14. دُوسرا افسوس ہو چُکا ۔ دیکھو تِیسرا افسوس جلد ہونے والا ہے۔
15. اور جب ساتوِیں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو آسمان پر بڑی آوازیں اِس مضمُون کی پَیدا ہُوئیں کہ دُنیا کی بادشاہی ہمارے خُداوند اور اُس کے مسِیح کی ہو گئی اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کرے گا۔
16. اور چَوبِیسوں بزُرگوں نے جو خُدا کے سامنے اپنے اپنے تخت پر بَیٹھے تھے مُنہ کے بل گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا۔
17. اور یہ کہا کہاَے خُداوند خُدا ۔ قادِرِ مُطلِق! جو ہے اور جو تھا ۔ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تُو نے اپنی بڑی قُدرت کوہاتھ میں لے کر بادشاہی کی۔
18. اور قَوموں کو غُصّہ آیااور تیرا غضب نازِل ہُؤااور وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کِیا جائےاور تیرے بَندوں نبیوں اور مُقدّسوںاور اُن چھوٹے بڑوں کو جو تیرے نام سے ڈرتے ہیںاَجر دِیا جائےاور زمِین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کِیا جائے۔
19. اور خُدا کا جو مَقدِس آسمان پر ہے وہ کھولا گیا اور اُس کے مَقدِس میں اُس کے عہد کا صندُوق دِکھائی دِیا اور بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور بَھونچال آیا اور بڑے اَولے پڑے۔