31. اِن دونوں میں سے کَون اپنے باپ کی مرضی بجا لایا؟اُنہوں نے کہا پہلا ۔یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ محصُول لینے والے اور کسبِیاں تُم سے پہلے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوتی ہیں۔
32. کیونکہ یُوحنّا راستبازی کے طرِیق پر تُمہارے پاس آیا اور تُم نے اُس کایقِین نہ کِیا مگر محصُول لینے والوں اور کسبِیوں نے اُس کایقِین کِیا اور تُم یہ دیکھ کر پِیچھے بھی نہ پچھتائے کہ اُس کا یقِین کر لیتے۔
33. ایک اَور تمثِیل سُنو ۔ ایک گھر کا مالِک تھا جِس نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور اُس میں حَوض کھودا اور بُرج بنایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کرپردیس چلا گیا۔
34. اور جب پَھل کا مَوسم قرِیب آیا تو اُس نے اپنے نَوکروں کو باغبانوں کے پاس اپنا پَھل لینے کو بھیجا۔
35. اور باغبانوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر کِسی کو پِیٹا اور کِسی کو قتل کِیا اور کِسی کو سنگسار کِیا۔
36. پِھراُس نے اَور نَوکروں کو بھیجا جو پہلوں سے زِیادہ تھے اور اُنہوں نے اِن کے ساتھ بھی وُہی سلُوک کِیا۔
37. آخِر اُس نے اپنے بیٹے کو اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بیٹے کا تو لِحاظ کریں گے۔
38. جب باغبانوں نے بیٹے کو دیکھا تو آپس میں کہا یِہی وارِث ہے ۔ آؤ اِسے قتل کر کے اِس کی مِیراث پر قبضہ کر لیں۔
39. اور اُسے پکڑ کر تاکِستان سے باہر نِکالا اور قتل کر دِیا۔
40. پس جب تاکِستان کا مالِک آئے گاتواُن باغبانوں کے ساتھ کیا کرے گا؟۔
41. اُنہوں نے اُس سے کہا اُن بدکاروں کو بُری طرح ہلاک کرے گااورباغ کا ٹھیکہ دُوسرے باغبانوں کو دے گا جو مَوسم پر اُس کو پَھل دیں۔
42. یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم نے کِتابِ مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھاکہجِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کِیا ۔وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤااور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟۔
43. اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا کی بادشاہی تُم سے لے لی جائے گی اور اُس قَوم کو جو اُس کے پَھل لائے دے دی جائے گی۔