24. لیکن عدالت کو پانی کی مانِند اور صداقت کو بڑی نہر کی مانِند جاری رکھ۔
25. اَے بنی اِسرائیل کیا تُم چالِیس برس تک بیابان میں میرے حضُور ذبِیحے اور نذر کی قُربانیاں گُذرانتے رہے؟۔
26. تُم تو مِلکُو م کا خَیمہ اور کِیوان کے بُت جو تُم نے اپنے لِئے بنائے اُٹھائے پِھرتے تھے۔
27. پس خُداوند جِس کا نام ربُّ الافواج ہے فرماتا ہے مَیں تُم کو دمِشق سے بھی آگے اسِیری میں بھیجُوں گا۔