20. کیا خُداوند کا دِن تارِیکی نہ ہو گا؟ اُس میں روشنی نہ ہو گی بلکہ سخت ظُلمت ہو گی اور نُور مُطلق نہ ہو گا۔
21. مَیں تُمہاری عِیدوں کو مکرُوہ جانتا اور اُن سے نفرت رکھتا ہُوں اور مَیں تُمہاری مُقدّ س محفِلوں سے بھی خُوش نہ ہُوں گا۔
22. اور اگرچہ تُم میرے حضُور سوختنی اور نذر کی قُربانِیاں گُذرانو گے تَو بھی مَیں اُن کو قبُول نہ کرُوں گا اور تُمہارے فربَہ جانوروں کی شُکرانہ کی قُربانیوں کو خاطِرمیں نہ لاؤُں گا۔
23. تُو اپنے سرُود کا شور میرے حضُور سے دُور کر کیونکہ مَیں تیرے رباب کی آواز نہ سنُوں گا۔
24. لیکن عدالت کو پانی کی مانِند اور صداقت کو بڑی نہر کی مانِند جاری رکھ۔
25. اَے بنی اِسرائیل کیا تُم چالِیس برس تک بیابان میں میرے حضُور ذبِیحے اور نذر کی قُربانیاں گُذرانتے رہے؟۔