13. میری جان کے مُخالِف شرمِندہ اور فنا ہو جائیں۔میرا نُقصان چاہنے والے ملامت اور رُسوائی سےمُلبّس ہوں۔
14. لیکن مَیں ہمیشہ اُمّید رکھُّوں گااور تیری تعرِیف اَور بھی زِیادہ کِیا کرُوں گا۔
15. میرا مُنہ تیری صداقت کااور تیری نجات کا بیان دِن بھر کرے گا۔کیونکہ مُجھے اُن کا شُمار معلُوم نہیں۔
16. مَیں خُداوند خُدا کی قُدرت کے کاموں کا اِظہارکرُوں گا۔مَیں صِرف تیری ہی صداقت کا ذِکر کرُوں گا۔
17. اَے خُدا! تُو مُجھے بچپن سے سِکھاتا آیا ہےاور مَیں اب تک تیرے عجائب کا بیان کرتا رہا ہُوں ۔
18. اَے خُدا! جب مَیں بُڈّھا اور سر سفید ہو جاؤُںتومُجھے ترک نہ کرناجب تک کہ مَیں تیری قُدرت آیندہ پُشت پراور تیرا زور ہر آنے والے پر ظاہِر نہ کر دُوں۔
19. اَے خُدا! تیری صداقت بھی بُہت بُلند ہے۔اَے خُدا! تیری مانِند کَون ہےجِس نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں؟
20. تُو جِس نے ہم کو بُہت اور سخت تکلِیفیں دِکھائی ہیںپِھر ہم کو زِندہ کرے گااور زمِین کے اسفل سے ہمیں پِھر اُوپر لے آئے گا۔
21. تُو میری عظمت کو بڑھااور پِھر کر مُجھے تسلّی دے۔
22. اَے میرے خُدا! مَیں بربط پرتیری ہاں تیری سچّائی کی حمد کرُوں گا۔اَے اِسرائیل کے قُدُّوس !مَیں سِتار کے ساتھ تیری مدح سرائی کرُوں گا۔
23. جب مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا تو میرےہونٹ نہایت شادمان ہوں گےاور میری جان بھی جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا ہےاور میری زُبان دِن بھر تیری صداقت کا ذِکر کرے گیکیونکہ میرا نُقصان چاہنے والے شرمِندہ اور پشیمانہُوئے ہیں۔