17. اپنے بندہ سے رُوپوشی نہ کرکیونکہ مَیں مُصِیبت میں ہُوں ۔ جلد مُجھےجواب دے۔
18. میری جان کے پاس آ کر اُسے چُھڑا لے۔میرے دُشمنوں کے رُوبرُو میرا فِدیہ دے۔
19. تُو میری ملامت اور شرمِندگی اور رُسوائی سے واقِف ہے۔میرے دُشمن سب کے سب تیرے سامنے ہیں ۔
20. ملامت نے میرا دِل توڑ دِیا ۔ مَیں بُہت اُداس ہُوںاور مَیں اِسی اِنتظار میں رہا کہ کوئی ترس کھائےپر کوئی نہ تھااور تسلّی دینے والوں کا مُنتظِر رہا پر کوئی نہ مِلا۔
21. اُنہوں نے مُجھے کھانے کو اِندراین بھی دِیااور میری پیاس بُجھانے کو اُنہوں نے مُجھےسِرکہ پِلایا ۔
22. اُن کا دسترخوان اُن کے لِئے پھندا ہو جائےاور جب وہ امن سے ہوں تو جال بن جائے۔
23. اُن کی آنکھیں تارِیک ہو جائیں تاکہ وہ دیکھنہ سکیںاور اُن کی کمریں ہمیشہ کانپتی رہیں۔
24. اپنا غضب اُن پر اُنڈیل دےاور تیرا شدِید قہر اُن پر آ پڑے۔
25. اُن کا مسکن اُجڑ جائے۔اُن کے خَیموں میں کوئی نہ بسے۔
26. کیونکہ وہ اُس کو جِسے تُو نے مارا ہے ستاتے ہیں۔اور جِن کو تُو نے زخمی کِیا ہے اُن کے دُکھ کا چرچاکرتے ہیں۔
27. اُن کے گُناہ پر گُناہ بڑھااور وہ تیری صداقت میں داخِل نہ ہوں۔
28. اُن کے نام کِتابِ حیات سے مِٹا دِئیے جائیںاور صادِقوں کے ساتھ مندرج نہ ہوں۔
29. لیکن مَیں تو غرِیب اور غمگِین ہُوں۔اَے خُدا! تیری نجات مُجھے سر بُلند کرے۔
30. مَیں گِیت گا کر خُدا کے نام کی تعرِیف کرُوں گااور شُکرگُذاری کے ساتھ اُس کی تمجِید کرُوں گا۔
31. یہ خُداوند کو بَیل سے زِیادہ پسند ہو گابلکہ سِینگ اور کُھر والے بچھڑے سے زِیادہ۔