ملامت نے میرا دِل توڑ دِیا ۔ مَیں بُہت اُداس ہُوںاور مَیں اِسی اِنتظار میں رہا کہ کوئی ترس کھائےپر کوئی نہ تھااور تسلّی دینے والوں کا مُنتظِر رہا پر کوئی نہ مِلا۔