6. اپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کوپُکارااور اپنے خُدا سے فریاد کی۔اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنیاور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کانمیں پُہنچی۔
7. تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائیاور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔
8. اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھااور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی ۔کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔
9. اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اورنِیچے اُتر آیااور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔
10. وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا ۔بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔
11. اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کےدلدار با د لو ں کواپنے چَوگِرد اپنے چُھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔
12. اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادلپھٹ گئے۔اَولے اور انگارے۔
13. اور خُداوند آسمان میں گرجا۔حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی ۔اَولے اور انگارے۔
14. اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔بلکہ تابڑ توڑبِجلی سے اُن کوشِکست دی۔
15. تب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند!تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سےپانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگیاور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔
16. اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مُجھے تھام لِیااور مُجھے بُہت پانی میں سے کھینچ کر باہر نِکالا۔
17. اُس نے میرے زورآور دُشمن اور میرے عداوترکھنے والوں سےمُجھے چُھڑا لِیا کیونکہ وہ میرے لِئے نہایتزبردست تھے۔
18. وہ میری مُصِیبت کے دِن مُجھ پر آپڑےپر خُداوند میرا سہارا تھا۔
19. وہ مُجھے کُشادہ جگہ میں نِکال بھی لایا۔اُس نے مُجھے چُھڑایا ۔ اِس لِئے کہ وہ مُجھ سےخُوش تھا۔